کمینہ ہیں یہ کمبخت ہیں
نکما نگورا بیبخت ہیں
ملے عشق کو کیا کیا خطاب
مگر عشق کیا ہیں
اب ہمسے سنیے جناب
سو بار دل سے نکلا اسے
کیا کیا نہیں کہہ ڈالا اسے
بیشرم ہیں باز آتا نہیں
کس کس بہنے سے تالا اسے
پھر بھی نا دل سے گیا
عشق ہیں یہ بہایا بیشرم بہایا
عشق ہیں یہ بہایا بیشرم بہایا
سو بار دل سے نکلا اسے
کیا کیا نہیں کہہ ڈالا اسے
بیشرم ہیں باز آتا نہیں
کس کس بہنے سے تالا اسے
پھر بھی نا دل سے گیا
عشق ہیں یہ بہایا بیشرم بہایا
عشق ہیں یہ بہایا بیشرم بہایا
آنکھوں کے راستے سے سانسوں مے آتا ہیں
پھر دل پے قبضہ جماتا ہیں یہ
دو چار دن موج مستی کراتا ہیں
خوابوں کے دنیا دیکھاتا ہیں یہ
عاشق کو ہنسکے پیٹاتا ہیں یہ
وادو کے گنے بچھاتا ہیں یہشتر شکاری ہیں پھر پیار سے
ملکے ہی موقا پھساتا ہیں یہ
کوئی پرندہ نیا
عشق ہیں یہ بہایا بیشرم بہایا
عشق ہیں یہ بہایا بیشرم بہایا
بہایا
میٹھا جہر ہیں یہ انگ لہر ہیں یہ
اسکے لپیٹے مے آنا نا تو
آوارا بادل ہیں توڈا سا پاگل ہیں
اسکو کبھی مہن لگنا نا تو
بدنامیو سے یہ ڈرتا نہیں
لوگوں کی پرواہ کرتا نہیں
بچپن سے بیگھر ہوا ہیں معا
کچھ بھی کہو پر سدھارتا نہیں
ارے آئے نا اسکو حیا
عشق ہیں یہ بہایا بیشرم بہایا
عشق ہیں یہ بہایا بیشرم بہایا
سو بار دل سے نکلا اسے
کیا کیا نہیں کہہ ڈالا اسے
بیشرم ہیں باز آتا نہیں اس
کس بہنے سے تالا اسے
پھر بھی نا دل سے گیا
عشق ہیں یہ بہایا بیشرم بہایا
عشق ہیں یہ بہایا بیشرم بہایا
عشق ہیں یہ بہایا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.