عشق میں کھو گئے ہیں
ہاں تیرہ ہو گئے ہیں
عشق میں کھو گئے ہیں
ہاں تیرہ ہو گئے ہیں
باتوں میں ہیں کھشبئیں
احساس ہیں جو دیا
جینا کیا ہوا ہیں
چھایا ایک نشہ ہیں
ربب سے نا کچھ گیلے ہیں
خوشیوں کے لمحے ہیں
قابو اب نا رہن
یہ جنون ہیں بےپناہ
خاموشیاں گنگناییں
کیسی یہ روٹ پیار کی ہیں
اٹھتی ہیں دل سے صدائے
ہر شے بس عاشقی ہیں
کیا سے کیا ہوا ہیں
کوئی بھا گیا ہیں
بس جو ایک کمی تھی
سانسیں تھامی تھی
منزل بھی مل گئی
من یہ بس میں نہیں
تھا عمر سوچیں جو چاہیں
ارمانوں کی وہ گھڑی ہیں
اتنے سوالو سے محکی
ہر آش تمسے جڑی ہیں
راگ راگ میں یوں بسا ہیں
تحفہ پیار کا ہیں
آہت پے دل دھڑکے
ارمان عمر بھر کے
رونق رنگینیاں
تجھمیں رب مل گیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.