تیرا عشق ہیں میری زندگی
میری جان تک تجھپے فدا
تو ہیں میرے دل کی دھڑکن
ہونا نا مجھسے جدا
عشق چاہت عشق عبابت
عشق ہیں دینوں ایمان
یہ جنو بھی یہ سکون
بھی یہ زمین اور آسمان
دل کی ہیں دیوانگی بھی
یہ کھدا کا نور ہیں
عشق مے رسوائی بھی منظور ہیں
او عشق مے رسوائی بھی منظور ہیں
ہایے کیا کرے کیا کرے
یہ دل بڑا مجبور ہیں
عشق مے رسوائی بھی منظور ہیں
عشق مے رسوائی بھی منظور ہیں
کیا کرو کیسے سمبھالو
اپنے اس دل کو صنم
تمسے ملنے کے لیے
بیچائین ہو رب کی قسم
مجھکو نا اتنا رلاؤ
صرف اتنا جان لو
میں ہو پرچھائی تمہاری
مجھکو تم پہچان لومائی ہو کتنے پاس تیرو
میں ہو کتنے پاس تیرہ
تو ہی مجھسے دور ہیں
عشق مے رسوائی بھی منظور ہیں
عشق مے رسوائی بھی منظور ہیں
اب تلک یادوں کے سایے
دل مے ہیں چھایے ہوئے
ایک جمانا ہو گیا
لب پے ہسی آئے ہوئے
ہمکو باہوں مے چپالو
اب یہی ارمان ہیں
اپ کے ہاتھو مے ہی
اب ہماری جان ہیں
عشق مے درد ای جدائی ہایے
عشق مے درد ای جدائی
عشق کا دستور ہیں
عشق مے رسوائی
بھی منظور ہیں
ہو عشق مے رسوائی
بھی منظور ہیں
ہایے کیا کرے کیا کرے
یہ دل بڑا مجبور ہیں
عشق مے رسوائی بھی منظور ہیں
عشق مے رسوائی بھی منظور ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.