جب دل سے دل ٹکراتا ہیں
جب دل سے دل ٹکراتا ہیں
مت پوچھیے، کیا ہو جاتا ہیں،
جھکتی ہیں نظر، رکتی ہیں زبان،
ماتھے پے پسینہ آتا ہیں،
جب دل سے دل ٹکراتا ہیں
دیکھا تھا تجھے ایک بار کہیں،
اس دن سے ابھی تک ہوش نہیں،
اس دن سے ابھی تک ہوش نہیں،
پھر عشق نے کروت بدلی ہیں،
پھر سامنے تو ہیں ماہجبیں،
اب دیکھیے کیا کیا رنگ نئے،
دیدار تیرا دکھلاتا ہیں
جب دل سے دل ٹکراتا ہیں
یہ حسن شربی مہکا بدن
اور اسپے تیرا یہ بھولاپن،
تیری بھی امیدیں جاگین ہیں،کہتی ہیں تیرہ دل کی دھڑکن،
بیتاب ہیں تو بھی میرے لیے،
اندازہ تیرا بتلاتا ہیں
جب دل سے دل ٹکراتا ہیں
مت پوچھیے کیا ہو جاتا ہیں
مکھڑا نا چھپا یوں ہاتھوں سے
دن کو نا بادل اب راتوں سے
دن کو نا بادل اب راتوں سے
گلشن میں بکھرنے دے نغمے،
تو پیار کی میٹھی باتوں سے
آئے حسن کی دیوی آنکھ ملا
اپنوں سے کوئی شرماتا ہیں
جب دل سے دل ٹکراتا ہیں،
مت پوچھیے کیا ہو جاتا ہیں
جھکتی ہیں نظر رکتی ہیں زبان
ماتھے پے پسینہ آتا ہیں
جب دل سے دل ٹکراتا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.