تیری آنکھوں کی
نمکین مستیاں
تیری ہنسی کی بےپرواہ
گستاخیاں
تیری زلفوں کی
لہراتی انگڑائیاں
نہیں بھولونگا میں
جب تک ہیں جان
جب تک ہیں جان
تیرا ہاتھ سے ہاتھ چھوڑنا
تیرا سایوں سے رخ موڈنا
تیرا پلٹ کے پھر نا دیکھنا
نہیں معاف کرونگا میں
جب تک ہیں جان
جب تک ہیں جان
بارشوں میں بیدھڑک
تیرہ ناچنے سے
بات بات پے بےوجہ
تیرہ روٹھنے سے
چھوٹی چھوٹی تیری
بچکنی بدماشیوں سے
محبت کرونگا میں
جب تک ہیں جان
جب تک ہیں جان
تیرہ جھوٹھے قسمیں وعدوں سے
تیرہ جلتے سلگتے خوابوں سے
تیری بے-رحم دعاؤں سے
نفرت کرونگا میں
جب تک ہیں جان
جب تک ہیں جان۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.