او…
نا وہ اکھیاں رہانی کہیں
نا وہ چہرا نورنی کہیں
کہیں دل والی باتیں بھی نا
نا وہ سجری جوانی کہیں
جاگ گھومیا تارے جیسا نا کوئی
جاگ گھومیا تارے جیسا نا کوئی
نا توہ رومانی کہیں
نا توہ خوشبو سہانی کہیں
نا وہ رنگلی ادائیں دیکھیں
نا وہ پیاری سی نادانی کہیں
جیسی تو ہیں ویسی رہنا
جاگ گھومییا تارے جیسا نا کوئی
جاگ گھومییا تارے جیسا نا کوئی
جاگ گھومییا تارے جیسا نا کوئی
جاگ گھومییا تارے جیسا نا کوئی
بارشوں کے موسم میں بھیگی ہریالی تو
سردیوں میں گالوں پے جو آتی ہیں وہ لالی تو
راتوں کا سکون بھی ہیں
صبح کی عزاں ہیں
چاہتوں کی چادروں میں
میںنے ہیں سنبھالی تو
کہیں اگ جیسی جلتی ہیبنے برکھا کا پانی کہیں
کبھی من جانا چپکے سے
یوں ہی اپنی چلنی کہیں
جیسی تو ہیں ویسی رہنا
جاگ گھومیا تارے جیسا نا کوئی
آگ گھومیا تارے جیسا نا کوئی
اپنے نصیبوں میں یا
ہونسلے کی باتوں میں
سکھوں اور دکھوں والی
ساری سوگاتون میں
سنگ تجھے رکھنا ہیں
سنگ تجھے رکھنا ہیں
تنے سنگ رہنا
میری دنیا میں بھی
میرے جذباتوں میں
تیری ملتی نشانی کہیں
جو ہیں سبکو دکھانی کہیں
تو توہ جانتی ہیں معرکے بھی
مجھے آتی ہیں نبھانی کہیں
وہ ہی کرنا ہیں جو ہیں کہنا
جاگ گھومیا تارے جیسا نا کوئی
جاگ گھومیا تارے جیسا نا کوئی
جاگ گھومیا تارے جیسا نا کوئی
جاگ گھومیا تارے جیسا نا کوئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.