جھولا باہوں کا آج بھی دو نا مجھے
جھولا باہوں کا آج بھی دو نا مجھے
بھییا گوڑ مے اٹھاؤ نا آج مجھے
قد سے ہو بڑی من سے چھوٹی میں
آج بھی من لو نا جڑ میری
جھولا باہوں کا آج بھی دو نا مجھے
جھولا باہوں کا آج بھی دو نا مجھے
بھییا گوڑ مے اٹھاؤ نا آج مجھے
قد سے ہو بڑی من سے چھوٹی میں
آج بھی من لو نا جڑ میری
جھولا جھولا…۔۔
جھولا، جھولا جھولا
تو خوشی توہ قرار توہ باہر ہیں
دم سے تیرہ ہی توہ گھر پیہ نکھار ہیں
تو خوشی توہ قرار توہ باہر ہیں
دم سے تیرہ ہی توہ گھر پیہ نکھار ہیں
میں شور شرابا دھم کرونگی،
ٹھمک ٹھمک ناچونگی
چنچل کوئل کے جیسے میں توہ
چہک چہک جاؤنگی
سارے رنگ دھنک کے میں چرا لونگی
سارے رنگ دھنک کے میں چرا لونگی
ہو او تارے پلک کے توڑ لاؤنگی………
چپ چپ کے میری ہنسی نا اڑناجھلا باہوں کا آج بھی، جھولا جھولا، جھولا جھولا…
جھولا باہوں کا آج بھی دو نا مجھے
بھییا گود مے اٹھاؤ نا آج مجھے
قد سے ہو بڑی من سے چھوٹی میں
آج بھی من لو نا جڑ میری
جھولا باہوں کا آج بھی دو نا مجھے
تو خوشی توہ قرار توہ باہر ہیں
دم سے تیرہ ہی توہ گھر پیہ نکھار ہیں…
ایک نہیں، دو نہیں، تین ہیں بھائی،
تینو جیسے میرے سپاہی
میری شرارت میری تباہی بچا لے کھدا
لیکن انکا غصہ ایسا،
گڑ گڑ گڑجے بادل جیسا
پھر برسائے پیار بھی ویسا، او میرے کھدا
موتی ہو میں ان آنکھوں کا
پھول ہوں انکی باگ کا
جھولا باہوں کا آج بھی دو نا مجھے
بھییا گوڑ میں اٹھاؤ نا آج مجھے
قد سے ہو بڑی من سے چھوٹی میں
آج بھی من لو نا جڑ میری
جھولا باہوں کا آج بھی دو نا مجھے
بھییا گوڑ مے اٹھاؤ نا آج مجھے
تو خوشی توہ قرار توہ باہر ہیں
دم سے تیرہ ہی توہ گھر پیہ نکھار ہیں
تو خوشی توہ قرار توہ باہر ہیں
دم سے تیرہ ہی توہ گھر پیہ نکھار ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.