جسکو ملے پڑوسی اچھا
وہ ہیں قسمت والا
چاہیں وہ موٹر والا او بھییا
چاہیں ہو ٹھیلے والا
جسکو ملے پدوشی اچھا
وہ ہیں قسمت والا
چاہیں وہ موٹر والا او بھییا
چاہیں ہو ٹھیلے والا
ایک سمیہ تھا جب آپس میں
مل جل کر ہم رہتے دھ
ایک سمیہ تھا جب آپس میں
مل جل کر ہم رہتے دھ
دیش کو اپنا دیش سمجھ کر
سکھ دکھ مل کر سہتے دھ
آج نہیں ہیں کوئی کسی کا
درد سمجھنے والا
جسکو ملے پدوشی اچھا
وہ ہیں قسمت والا
چاہیں وہ موٹر والا او بھییا
چاہیں ہو ٹھیلے والا
بات دیا ہیں انسانوں کو
مذہب کی دیواروں نے
بات دیا ہیں انسانو کو
مذہب کی دیواروں نے
مندر مسزد مت گریدوارے
گجو کی منارو نے
پیار سے رہکر اب تو کردے
نفرت کا مہ کالا
جسکو ملے پدوشی اچھا
وہ ہیں قسمت والا
چاہیں وہ موٹر والا او بھییا
چاہیں ہو ٹھیلے والا
مل ملکر ہم رہے نا سکے تو
لڑ کر کیا رہے پایینگے
مل ملکر ہم رہے نا سکے تو
لڑ کر کیا رہے پایینگے
شانتیو دوٹ نہرو کے سپنے
سچ کیسے ہو پایینگے
ایک رہے تو سب دیکھو میں
اپنا دیش نرلا
جسکو ملے پدوشی اچھا
وہ ہیں قسمت والا
چاہیں وہ موٹر والا او بھییا
چاہیں ہو ٹھیلے والا
گھر سے گھر بستی سے بستی
سہر سہر سے ملا ہوا
سیمائے ہیں لیکن پھر بھی
دیش دیش سے جدا ہوا
ایک دوجے کا سدا پڑوسی
ہوتا ہیں رکھوالا
جسکو ملے پدوشی اچھا
وہ ہیں قسمت والا
چاہیں وہ موٹر والا او بھییا
چاہیں ہو ٹھیلے والا
بڑا وہی ہیں اس دنیا
میں جسکو پیار ملا ہیں
پیار بنٹنے کوئی ہر دم
جسکا دوار کھلا ہیں
پیسے کا ابھمان برا ہیں
برا نا پیسے والا
جسکو ملے پدوشی اچھا
وہ ہیں قسمت والا
چاہیں وہ موٹر والا او بھییا
چاہیں ہو ٹھیلے والا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.