جانی کو میںنے تو جانا ہیں آج
جھوٹھا ہیں یہ دل کا سچھا نہیں
جانی کو میںنے تو جانا ہیں آج
جھوٹھا ہیں یہ دل کا سچھا نہیں
ارے لو جنکی خاطر بنے ہیں برے ہم
وہی کہے جانی اچھا نہیں
ارے جانی کو میںنے تو جانا ہیں آج
جھوٹھا ہیں یہ دل کا سچھا نہیں
کھیلیں جوا اور پیے شرب
اسکے ہیں سارے کم خراب
تک تک دیکھ رہا ہیں کیسا
کیا دے بےچارا جواب
مطلب کا غصہ یہ مطلب کا پیار
گنیا نا سمجھو میں اتنا کچا نہیں
ارے جانی کو میںنے تو جانا ہیں آج
جھوٹھا ہیں یہ دل کا سچھا نہیں
دو نہیں طعنہ میرے حضور
مانا کے لاکھ میں ہو مجبورہو کرضا تیرا اترونگا میں
مرنے سے پہلے ضرور
ارے جا جا سمجھتے ہو سب تیری باتیں
میں بھی سیانی ہو بچا نہیں
ارے جانی کو میںنے تو جانا ہیں آج
جھوٹھا ہیں یہ دل کا سچھا نہیں
ارے لو جنکی خاطر بنے ہیں برے ہم
وہی کہے جانی اچھا نہیں
جب تو بڑی ہو جائیگی کوئی متوالا آییگا
پھر تیرہ جانی سے دور تجھے
دور کہی لے جائیگا
یو تو رہونگی زندہ میں
دور چلی جا لیکر بھی
ہو پر تیرہ ساتھ جو دن بیتے ہیں
وہ ہیں میری زندگی
پھر کس لیے تو یہ کہتی تھی باتیں
جھوٹھا ہو میں دل کا سچھا نہیں
تجھکو تو کوئی میرے دل سے پوچھے
تجھسے بڑا کوئی سچھا نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.