اوییے…۔
موتیاں کا کنگنا ہیں
موتیاں کا ہار۔۔
او موتیاں کا کنگنا ہیں
موتیاں کا ہار
اپنی جوانی ہیں
مینا بازار
موتیاں کا کنگنا ہیں
موتیاں کا ہار
اپنی جوانی ہیں
مینا بازار
موتیاں کا کنگنا ہیں
موتیاں کا ہار
اپنی جوانی ہیں
مینا بازار
کہے کرے اتنا
سوچ وچر
کہے کرے اتنا
سوچ وچر
رے جنگل کی ہرنی ہوں
کارلے شکار
مستی ہیں
موقا ہیں
باہوں میں آجا۔۔ہ ہوئی
جوانی کہاں
رکنے والی ہیں راجہ۔۔
ارے مستی ہیں
موقا ہیں
باہوں میں آجا
جوانی کہاں
رکنے والی ہیں راجہ
میری جوانی
ایسا ہیں جلواچو لے اسسے جو
مریگی جھتکا
ارے گورا بدن ہیں
تو ٹھپا لگا لے۔۔یہ۔۔
کچھ بھی نا راجہ جی
رکھو ادھر
کچھ بھی نا راجہ جی
رکھو ادھر
کہے کرے اتنا
سوچ وچر
رے جنگل کی ہرنی ہوں
کارلے شکار…
کیا مول دیگا
جو سب کچھ بھولا دوں
کی ایک پل میں تجھکو میں
دنیا دکھا دوں رے…
کیا مول دیگا
جو سب کچھ بھولا دوں
کی ایک پل میں تجھکو میں
دنیا دکھا دوں
پتلی کمر کا
جھتکا لگا دوں
قدمو میں اپنے
تجھکو گرا دوں
اپنی سجنیاں تو
مجھکو بنا لے
یا پھر اکیلے تو
رتیا گزار
یا پھر اکیلے
تو رتیا گزار
کہے۔۔ کرے۔۔
کہے کرے
کہے اتنا سوچ وچر
ارے جنگل کی ہرنی ہوں
کارلے شکار۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.