ہاہا ہا ہا ہا ہا
کافی نہیں ہیں چاند
ہمارے لیے ابھی
آنکھیں ترس رہیں
ہیں تمہارے لیے ابھی
ہم تنہا بیقرار
نہیں انتظار میں
ہم تنہا بیقرار
نہیں انتظار میں
انتظارمیں
یہ رات بھی رکی ہیں
تمہارے لییبھی
کافی نہیں ہیں چاند
ہمارے لیے ابھی
جا کے سوئے سوئے جاگی
منظر ہیں سب
یہ خواب کے
ہو پوچھو آکے
ہمسکرا کے
دل میں ہوں کیا کیا داب کے
بدماشیاں بےحساب
انگڑائین بیحجاب
بےباق جذبات
ہیں سارے آہا ہا
ہم تنہا بیقرارناہی انتظار میں
ہم تنہا بیقرار
نہیں انتظار میں
انتظارمیں
بیچائین ہر کوئی ہیں
تمہارے لیے ابھی
کافی نہیں ہیں
چاند ہمارے لیے ابھی
سانسیں میری اب ہیں تیری
مدہوشیوں کی
کیڈ میں ہاں
ہیں جو طاری بیقراری
جانے کہاں جاکے تھامے
شولوں پے کرکے سفر
خوشبو سے ہو کر بدر
اولون میں لپٹے تھے
شراریاہا اوہو
ہم تنہا بیقرار
نہیں انتظار میں
ہم تنہا بیقرار
نہیں انتظار میں
انتظارمیں
بدمست وقت بھی ہیں
تمہارے لیے ابھی
ہا ہا ہا کافی نہیں ہیں
چاند ہمارے لیے ابھی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.