کب تک اٹھائیں اور
یہ گھام انتظار کا
کب تک اٹھائیں اور
یہ گھام انتظار کا
آجا چراغ بجھ
رہا ہیں تیرہ پیار کا
کب تک اٹھائیں اور یہ گھام
طوفان گھام کے آئے
یا ہوائے ظلم کی
طوفان گھام کے آئے
یا ہوائے ظلم کی
پھر بھی نا بجھ سکےگا
یہ چراغ پیار کا
آجا چراغ بجھ
رہا ہیں تیرہ پیار کا
کب تک اٹھائیں اور یہ گھام
آئے کاش کے دلدار
جب ہو انسے ملاقات
آئے کاش کے دلدار
جب ہو انسے ملاقات
اتنا تو دلے بیقرار کا
آجا چراغ بجھ
رہا ہیں تیرہ پیار کا
کب تک اٹھائیں اور یہ گھام
پھریاد کرنے والے
اب فضا کا کھوپھ کیا
پھریاد کرنے والے
اب فضا کا کھوپھ کیا
در پے تیرہ آ پہچا
ہیں موسم باہر کا
آجا چراغ بجھ
رہا ہیں تیرہ پیار کا
کب تک اٹھائیں اور یہ گھام۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.