کھولو کھولو دروازے
پردے کرو کنارے
کھتے سے بندھی ہیں ہوا
مل کے چڑاؤ سارے
آجاؤ پتنگ لیکے
اپنے ہی رنگ لیکے
آسمان کا شامیانا
آج ہمیں ہیں سجنا
کیوں اس قدر حیران تو
موسم کا ہیں مہمان تو
دنیا سجی تیرہ لیے
خود کو زارا پہچان تو
تو دھوپ ہیں جھم سے بکھر
تو ہیں ندی او بیخبر
بیہ چل کہیں اڑ چل کہیں
دل خوش جہاں تیری توہ منزل ہیں وہیں
کیوں اس قدر حیران تو
موسم کا ہیں مہمان تو
باسی زندگی اداسی
تازی ہسنے کو رانی
گرما گرما ساری
ابھی ابھی ہیں اتاری
اوہ زندگی تو ہیں بتاشمیتھی میٹھی سی ہیں آشا
چکھ لے رکھ لے
ہتھیلی سے ڈھک لے اسے
تجھ میں اگر پیاس ہیں
بارش کا گھر بھی پاس ہیں
روکے تجھے کوئی کیوں بھلا
سنگ سنگ تیرہ آکاش ہیں
تو دھوپ ہیں جھم سے بکھر
تو ہیں ندی او بیخبر
بیہ چل کہیں اڑ چل کہیں
دل خوش جہاں تیری توہ منزل ہیں وہیں
کھل گیا آسمان کا راستہ دیکھو کھل گیا
مل گیا کھو گیا تھا جو ستارا مل گیا
روشن ہوئی ساری زمین
جگمگ ہوا سارا جہاں
اوہ اڑنے کو تو آزاد ہیں
بندھن کوئی اب ہیں کہاں
تو دھوپ ہیں جھم سے بکھر
تو ہیں ندی او بیخبر
بیہ چل کہیں اڑ چل کہیں
دل خوش جہاں تیری توہ منزل ہیں وہیں
اوہ کیوں اس قدر حیران تو
موسم کا ہیں مہمان تو
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.