کھویے سے تم کھویے سے ہم،
ہیں آسما کھویا کھویا
جانے کیو یہ چاند ہیں چپ
خیالوں میں کھویا کھویا
کھویے سے تم کھویے سے ہم،
ہیں آسما کھویا کھویا
جانے کیو یہ چاند ہیں چپ
خیالوں میں کھویا کھویا
کھویے سے تم کھویے سے ہم
چہرے پر نادان سی مسکان،
آنکھوں میں جھلکے شرارت کیو
یہ شرارت ہیں بہکتی،
ان ہواؤں کی روک لو تمروکے نا رکے، ہوائے
تیری چندا کو بھی ہیں بہکایا
اسلئے چاند بھی ہیں چپ
خیالوں میں کھویا کھویا
کھویے سے تم کھویے سے ہم
دل توہ چاہیں مگر دھڑکنے رک سی جاتی ہیں
نا جانے کیو لہروں میں تھیہری سی کشتی
منزلیں گمسم، فاصلیں کیو
شرارٹ بھاری نگاہیں تیری،
کرے مجھے کیا اشارہ
تارو کو بھی خبر نہیں
کی دل ہمارا کہی کھویا
کھویے سے تم کھویے سے ہم۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.