کسی گاںؤ میں ایک حسینہ تھی کوئی
وہ ساون کا بھیگا مہینہ تھی کوئی
جوانی بھی اس پر بڑی مہربان تھی
محبت زمین ہیں تو وہ آسمان تھی
وہ اب تک ہیں زندہ وہ اب تک جاوا ہیں
کتابے محبت کی وہ داستہ ہیں
اسے دیکھ کر مم ہوتے دھ پتھر
مگر ہمسے پوچھو نا اسکا مقدر
ناگر کی بہو وہ بنائی گئی تھی
الگ اسکی میحفل سجایی تھی اسکی
وہ گاںؤ کے لڑکو کو چاہت سکھتی
سبک وہ محبت کا انکو پڑھتی
مگر وقت کوئی نیا رنگ لایا
نا پوچھو کہانی میں کیا موڈ آیا
ہوا پیار اسکو کسی نوجوان سینتیجہ نا پوچھو ہماری زبان سے
محبت کی راہو پے جس دن چلی وہ
زمانے کی نظروں میں مجرم بنی وہ
نسبو میں اسکے محبت نہیں تھی
محبت تھی اسکو ازجت نہیں تھی
زمانے نے آخر اسے جب سزا دی
حسینہ نے اپنی یہ جان تک لوٹا دی
وہی آسمان ہیں وہی یہ زمین ہیں
جوان وہ حسینہ کہی بھی نہیں ہیں
مگر روحیں الفت کی منزل جدا ہیں
محبت کی دنیا کا اپنا کھدا ہیں
وہ اب تک ہیں زندہ وہ اب تک جاوا ہیں
کتابے محبت کی وہ داستہ ہیں
کسی گاںؤ میں ایک حسینہ تھی کوئی
وہ ساون کا بھیگا مہینہ تھی کوئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.