لیلیٰ کی سانس کی دور بندھ
وہ دیوانا وہ مجنو ہیں
وہ ہوش نہیں بےہوش باوارا
نہیں جانتا وہ کیوں ہیں
بےہوش اسے رہنے دو
کی ہوش میں وہ آییگا
تو نیند میں اسکی لیلیٰ کا
وہ خواب ٹوٹ جائیگا
وہ خواب ٹوٹ جائیگا
وہ خواب ٹوٹ جائیگا
کوئی پتھر سے نا مارے
کوئی پتھر سے نا مارے
میرے دیوانے کو
دیوانے کو
دیوانے کو
سو ہی لےنے دو
اسکا درد یہی ہیں دوا یہی ہیں
سو ہی لےنے دو
اسکا دن یہی ہیں جہاں یہی ہیں
سو ہی لےنے دو
کی وہ جاگ پڑا تو در جائے نا
پھر بلک جائیگا کی پھیلو میں لیلیٰ نہیں ہیں
موت بھی گھبرائیگی ہوموت بھی گھبرائیگی پاس میں آنے کو
کوئی پتھر سے نا مارے
کوئی پتھر سے نا مارے
میرے دیوانے کو
دیوانے کو
رکھنا سمجھل کے یہ پاتھیر
کل کو وہ دن بھی آییگا
جب پاتھیر ہوںگی یہ مکن
انکی بھی ہوگی ایک زبان
کی داستاں-ای-لیلیٰ مجنو
شقص شقص دہرائیگا
پاتھیر کا ڈھیر یہ اج
یہ کل کا راج محل کہہ لاییگا
نہیں مل پاییگا…
نہیں مل پاییگا پھر
وقت تمہیں پچھتانے کو
کوئی پتھر سے نا مارے
کوئی پتھر سے نا مارے
میرے دیوانے کو
دیوانے کو
کوئی پتھر سے نا مارے
کوئی پتھر سے نا مارے
میرے دیوانے کو
دیوانے کو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.