کچھ تو ہوا ہیں
کچھ ہو گیا ہیں
کچھ تو ہوا ہیں
کچھ ہو گیا ہیں
کچھ تو ہوا ہیں
کچھ ہو گیا ہیں
دو چار دن سے لگتا ہیں جیسے
سب کچھ الگ ہیں
سب کچھ نیا ہیں
کچھ تو ہوا ہیں
کچھ ہو گیا ہیں
چیزیں میں رکھ کے
بھول جاتی ہوں
بیکھیالی میں گنگناتی ہوں
اب اکیلے میں مسکراتی ہوں
بدلی ہوئی سی میری ادا ہیں
کچھ تو ہوا ہیں
کچھ ہو گیا ہیں
پگھلا پگھلا ہیں دل میرا جب سے
اچھا رہتا ہیں موڈ بھی تب سے
ہنسکے ملتا ہوں آج کل سب سے
خوش ہو گیا ہیں جو بھی ملا ہیکچھ تو ہوا ہیں
کچھ ہو گیا ہیں
رنگ چمکلیہ سارے لگتے ہیں
راہ میں بکھرے تارے لگتے ہیں
پھول اب زیادہ پیارے لگتے ہیں
محکی ہوئی سی جیسی ہوا ہیں
کچھ تو ہوا ہیں
کچھ ہو گیا ہیں
دھیان اب اپنا زیادہ رکھتا ہوں
سوچتا ہوں میں کیسے لگتا ہوں
آئینہ ہو تو دیکھ لیتا ہوں
کیسے یہ چہرا ایسا کھلا ہیں
کچھ تو ہوا ہیں
کچھ ہو گیا ہیں
یہ نشہ جسمیں دونوں رہتے ہیں
یہ لہر جسمیں دونوں بہتیں ہیں
ہو نا ہو اسکو پیار کہتے ہیں
پیار ملا تو
دل کھو گیا ہیں
کچھ تو ہوا ہیں
کچھ ہو گیا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.