کیا حسینو کا دل نہیں ہوتا
کیا حسینو کو پیار نہیں ہوتا
یہ جھوتھ ہر سرسر
بناوت بناوت
یہ بھی ہوتے ہیں عشق کے بیمار
کیا حسینو کا دل نہیں ہوتا
کیا حسینو کو پیار نہیں ہوتا
یہ جھوتھ ہر سرسر
بناوت بناوت
یہ بھی ہوتے ہیں عشق کے بیمار
دھڑکتا ہیں دل مچلتا ہیں دل
یہ پھر بھی نا مہ سے نا منے
یہ دیکھیں ادھر اشارہ ادھر
ہم انکی نظر پہچاننے
کیا بیقرار یہ نہیں ہوتے
یہ جھوتھ ہر سرسر
بناوت بناوت
یہ بھی ہوتے ہیں عشق کے بیمار
کیا حسینو کا دل نہیں ہوٹکیا حسینو کو پیار نہیں ہوتا
یہ جھوتھ ہر سرسر
بناوت بناوت
یہ بھی ہوتے ہیں عشق کے بیمار
جانے بھی دو یہ جتی اکڑ
اب ہمکو اپنا بنا لو
اجی مڑکے ذرا اجی بڑھکے ذرا
پیار سے ہاتھ ملالو
کیا تمسے کسر نہیں ہوتا
کیا دل مجبور نہیں ہوتا
یہ جھوتھ ہر سرسر
بناوت بناوت
یہ بھی ہوتے ہیں عشق کے بیمار
کیا حسینو کا دل نہیں ہوتا
کیا حسینو کو پیار نہیں ہوتا
یہ جھوتھ ہر سرسر
بناوت بناوت
یہ بھی ہوتے ہیں عشق کے بیمار۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.