کیا کروں کیا کروں
کیا کروں سینے
میں ہک اٹھتی ہیں
گھبراتا ہیں دل کیا کروں
کیا کروں سینے
میں ہک اٹھتی ہیں
گھبراتا ہیں دل
لاکھ بہلاتا ہوں
بہلایا نہیں جاتا ہیں دل
کیا کروں
کن اندھیرے میں ہو تم
اس راج سے ہو بیخبر
روشنی ہوتی ہیں جب
نظروں سے ملتی ہیں نظر
نظروں سے ملتی ہیں نظر
آگ لگ اٹھتی ہیں جس دم
دل سے ٹکراتا ہیں دلاکھ بہلاتا ہوں
بہلایا نہیں جاتا ہیں دل
کیا کروں
ہائے ایک دل کی بدولت
لوٹ گئی دنیا تمام
اس تباہی میں تمہارا
کس لیے آتا ہیں نام
کس لیے آتا ہیں نام
دل کو تڑپاتے ہو تم
اور مجھکو تڑپاتا ہیں دل
لاکھ بہلاتا ہوں
بہلایا نہیں جاتا ہیں دل
کیا کروں
کیا کروں سینے
میں ہک اٹھی ہیں
گھبراتا ہیں دل
کیا کروں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.