ایک دن جب سویرے سویرے
سرمائی سے اندھیر کی چادر
ہٹا کے ایک پربت کے تکیے سے
سورج نے سر جو اٹھایا توہ
دیکھا دل کی وادی میں
چاہت کا موسم ہیں
اور یادوں کی ڈالیوں پر
انگنت بیتے لمحوں کی
کلیاں مہکنے لگی ہیں
انکہی انسنی آرزو آدھی
سوئی ہوئی آدھی جاگی ہوئی
آنکھیں مالتے ہوے
دیکھتی ہیں لہر در لہر
موج در موج بہتی ہوئی زندگی
جیسے ہر ایک پل نئی ہیں اور
پھر بھی وہی ہاں وہی زندگی
جسکے دامن میں ایک محبت
بھی ہیں کوئی ہسرت بھی ہیں
پاس آنا بھی ہیں دور جانا
بھی ہیں اور یہ احساس ہیں
وقت جھرنے سا بہتا ہوا
جا رہا ہیں یہ کہتا ہوا
دل کی وادی میں
چاہت کا موسم ہیں
اور یادوں کی ڈالیوں پر
انگنت بیتے لمحوں کی
کلیاں مہکنے لگی ہیں
کیوں ہوا آج یوں گا رہی ہیں
کیوں ہوا آج یوں گا رہی ہیں
کیوں فضا رنگ چھلکا رہی ہیمیری دل بتا آج ہونا ہیں کیا
چاندنی دن میں کیوں چھاں رہی ہیں
زندگی کس طرف جا رہی ہیں
میرے دل بتا کیا ہیں یہ سلسلا
کیوں ہوا آج یوں گا رہی ہیں
گا رہی ہیں گا رہی ہیں
جہاں تک بھی جائیں نگاہیں
براستے ہیں جیسے اجالے
جہاں تک بھی جائیں نگاہیں
براستے ہیں جیسے اجالے
سجی آج کیوں ہیں یہ راہیں
کھلے پھول کیوں ہیں نرالے
کھشبویں کیسی یہ بیہ رہی ہیں
دھڑکنیں جانے کیا کہہ رہی ہیں
میرے دل بتا یہ کہانی ہیں کیا
کیوں ہوا آج یوں گا رہی ہیں
گا رہی ہیں گا رہی ہیں
یہ کسکا ہیں چہرا جسسے
میں ہر ایک پھول میں دیکھتا ہوں
یہ کسکا ہیں چہرا جسسے
میں ہر ایک پھول میں دیکھتا ہوں
یہ کسکی ہیں آواز جسکو نا
سن کے بھی میں سن رہا ہوں
کیسی یہ آہتیں آ رہی ہیں
کیسے یہ خواب دکھلا رہی ہیں
میرے دل بتا کون ہیں آ رہا
کیوں ہوا آج یوں گا رہی ہیں
گا رہی ہیں گا رہی ہیں
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.