مجھے یوںہی کرکے
خوابوں سے جدا
جانے کہاں چپ کے
بیٹھا ہیں کھدا
جانو نا میں کب
ہوا خود سے گمشدہ
کیسے جیوں روح بھی
مجھسے ہیں جدا
کیوں میری راہیں
مجھسے پوچھے
گھر کہاں ہیں
کیوں مجھسے آکے
دستک پوچھے
در کہاں ہیں
راہیں ایسی جنکی
منزل ہی نہیں
ڈھونڈو مجھے اب
میں رہتا ہوں وہیں
دل ہیں کہیں اور
دھڑکن ہیں کہیں
سانسیں ہیں مگر
کیوں زندہ میں نہیں
ریت بنی ہاتھوں
سے یوں بیہ گئی
تقدیر میری
بکھری ہر جگہ
کیسے لکھوں پھر
سے نائی داستاں
گھام کی سیاہی
دکھتی ہیں کہناہیں جو چنی
ہیں میری تھی رضا
رہتا ہوں کیوں پھر
خود سے ہی خفا
ایسی بھی ہوئی تھی
مجھسے کیا کھاتہ
تنے جو مجھے
دی جینے کی سزا
بندیہ تیرہ ماتھے
پے ہیں جو کھینچیہ
بس چاند لکیروں
جتنا ہیں جہاں
آنسو میرے مجھکو
مٹا تے ہیں رہے
رب کو حکم نا
مٹ تا ہیں یہاں
راہیں ایسی جنکی
منزل ہی نہیں
ڈھونڈو مجھے اب
میں رہتا ہوں وہیں
دل ہیں کہیں اور
دھڑکن ہیں کہیں
سانسئین ہیں مگر
کیوں زندہ میں نہیں
کیوں میں جاگون
اور وہ سپنے بو رہا ہیں
کیوں میرا رب یوں
انکھیں کھولیں سو رہا ہیں
کیوں میں جاگون۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.