لگی آج ساون کی پھر وہ جھڑی ہیں
لگی آج ساون کی پھر وہ جھڑی ہیں
وہی آگ سینے میں پھر جل پڑی ہیں
لگی آج ساون کی پھر وہ جھڑی ہیں
کچھ ایسے ہی دن دھ
وہ جب ہم ملے دھ
چمن میں نہیں
پھول دل میں کھلے دھ
وہی توہ ہیں موسم
مگر روٹ نہیں وہ
میرے ساتھ برسات بھی روہ پڑی ہیںلگی آج ساون کی پھر وہ جھڑی ہیں
لگی آج ساون کی پھر وہ جھڑی ہیں
کوئی کاش دل پے ذرا ہاتھ رکھ دے
میرے دل کے ٹکڑوں کو ایک ساتھ رکھ دے
مگر یہ ہیں خوابوں خیالوں کی باتیں
کبھی ٹوٹ کر چیز کوئی جڑی ہیں
لگی آج ساون کی پھر وہ جھڑی ہیں
لگی آج ساون کی پھر وہ جھڑی ہیں
وہی آگ سینے میں پھر جل پڑی ہیں
لگی آج ساون کی پھر وہ جھڑی ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.