مہکوی شری ویدویاس
کی آراتی سبھی اترت ہیں
جنکی لیکنی سے نکلا یہ
مہاکاویہ مہابھارت ہیں
بہت دن بیتے پرانی بات ہیں
آج تک جو وشو میں وکھیات ہیں
ہستناپور نام کی تھی
ایک یہاں ناگری بڑی
ہیرے پنوں موتیوں کی
آب سے جب مگ جڑی
جسکے اوپر چندر
ونشی راجووں کا راج تھا
جسکے راجہ پانڈو پر
ساری پرجا کو ناز تھا
اس کتھا میں زور ہیں
آندھیوں کا شور ہیں
بھیم ارجن کا پراکرم
دروپدی کی ہیں ویتھا
جسنے دی بھارت کو گیتا
وہ مہابھارت کتھا
یہ مہابھارت کی کتھا
یہ مہابھارت کی کتھا
پانڈو سے پانڈو ہوے
دھریتراشٹر سے کورو ہوے
ایک زمین کے کلنک دوجے
جگت کے گورو ہوے
دشٹ دریودھن ادھرم
کی راہ پر چلنے لگا
نج چچیری بھائیوں سے
ویرتھ ہی جلنے لگا
کنتو پانڈسوت یدھشٹھر
دھرم کے اوتار دھ
بھائی سے بھائی نا جھگڈے
انکے شدھ وچار دھ
کرشن کا اپدیش ہیں
مانتا سب دیش ہیں
بھیم ارجن کا پراکرم
دروپدی کی ہیں ویتھا
جسنے دی بھارت کو گیتا
وہ مہابھارت کتھا
یہ مہابھارت کی کتھا
یہ مہابھارت کی کتھا
آئی راکھی بندھوانے والے
کہا چھپے ہو کرشن مرار
پانچ پانڈووں کی پنچالی
بھاری سبھا میں کرے پکار
دھرامراج بنے جواری
جھوٹھی سڈ پر ادھ گئے
پانڈووں کی عقل پر بھی
ہایے پتر پڑ گئے
کورووں کی ناگنتھا پر
پاپ یہ چڑھنے لگا
مہابھارت میں پرلے
کا بیج یہ پڑنے لگا
دشٹ دشاسن ادھرمی
وستر کیچے جا رہا ہیں
تھک گئے یہ ہاتھ پر
سادی کا انت نا آرہا
پرش وہ ہاتھوں میں
جنکے دھرم کی تلوار ہو
انکی ہاتھوں میں ہیں
سادی ویراتھا دھکار ہو
لاج ناری کی نا جائے جو
جگت کی مات ہیں
اسکے اعزت ابرو پیارے
پربھو کے ہاتھ ہیں
شاشتر سب یودھا لیے
چپ ہیں سر نیچا کئے
چکردھاری نے مٹائی
دروپدی کی یہ ویتھا
جسنے دی بھارت کو گیتا
وہ مہابھارت کتھا
یہ مہابھارت کی کتھا
یہ مہابھارت کی کتھا
سکھ جاتا ہیں دکھ آتا
دکھ جاتا ہیں سکھ آتا
کنتو پانڈووں کے جیون
کا دکھ ہی دکھ سے ناتا
لکھا بھاگیہ کا کبھی نا
تل تھا ہونہار ہوتی ہیں
دیکھ پانڈووں کو بناواسی
دھرتی بھی روٹی ہیں
دھرم راج کہلینے والے
چھوڑ کے گھر سنسار چلیسنگ دروپدی بن بن بھٹکے
راج پات سب ہار چلے
ارجن کا گھندیو آج نہیں
اس وپدا کا بھر ہرے
گدھا بھیم کی مہابلی
کے کندھوں پر آرام کرے
اب نا ملے آکاش ہی چھت
ہیں دھرتی انکا بچھونا ہیں
راج ونشیوں کو اب تھو
بن کے کانتوں پر سونا ہیں
بھاری بیٹھی دور انوکھے
بیج نئے بوتی ہیں
دیکھ پانڈووں کو بینوسی
دھرتی بھی روٹی ہیں
جنگل میں منگل چھایا
ہیں بھولگائے وہ پچھلے پل
پنچالی کے لیے بھیم
نکلے ہیں لانے سورنکمل
سامنے یہ کون جسکا
رنگ بھی رنگا انگ ہیں
وردھ ہیں ونار مگر
کیا جوش ہیں کیا امنگ ہیں
پوچھ انکی شکتی شالی
راہ میں بجرنگ ہیں
جے پون پتر مہاں
جے جے بنچر بلوان
جے ہے رام پریا ہنومان
چکروہ کا چکّر گرا
ہیں کورو دل کی چال ہیں
آج کال کی چھاتی پر
ابھمنیو جیسا بال ہیں
سامنے اس ووہ میں
پہلے جیدرت آگائے
ویر ابھمنیو کے ہاتھوں
یہ بھی مکی کھگائے
پہلے سوچا مار ڈالوں
کیا یہی ستکارما ہیں
پھر کہا نا مارنا
مرچت کو گھور ادھرم ہیں
چھلکپٹ کی یہ لڑائی
دیکھ کر ہوتی ویتھا
سات یودھنن سے لڑتے
ایک بالک کی کتھا
یہ مہابھارت کی کتھا
یہ مہابھارت کی کتھا
سامنے دیکھا کھڑے
یہ کرن سر اونچا لیے
بن ابھمنیو کا چھوٹا
دھنش کے ٹکڑے کئے
ہلا دشاسن کا آسن
وہ بھی بھگ کمپا کے
کون آگے آییگا
جوالامکھی اس آگ کے
ابلو دیکھو بھنجوں بھنجوں
کے پیارے ماما آگائے
آج یہ پسے نا پلتے
الٹے جھسن کھا گئے
ادھر دیکھو دھنور دھاری
شلیہ سجدھاج کر کھڑا
یہ بھی ٹوٹا استراہ جون
دال سے پتا جھڑا
جوال بھڑکی آج دریودھن
کی بھی نا خیر ہیں
آج وش اگلیگا یہ
صدیوں پرانا بیر ہیں
سب نے سوچا استراہ
بالک یہ باز نا آییگا
کٹنیتی سے اسے مارو
تابھی مار جائیگا
ایک طرف ساتھوں مہاراتھی
ایک طرف بالک اکیلا
پھر بھی جب تک پرن تن
میں کشتریوں کا کھیل کھیلا
وہ وہ پیارے بھتیجے
تجھ سے اجول ونش ہیں
آ گلی ملے گھڑی بھر
تو ہمارا انش ہیں
اس طرح ایک چال کپتی
چھالی دریودھن چلا
گلی ملنے کے بہنے
نج بھتیجے کو چھالا
پٹ پر ابھمنیو کے
ایک بان دھوکے کا چلا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.