تیری آنکھوں میں یہ حواس
تیرہ ہاتھوں میں یہ جام بھی
اچھا نہیں لگتا ہیں
تیرہ ہونٹھوں پے میرا نام بھی
میں بوتل
میں بوتل نہیں شراب کی
جیسے کھول کر تو پی جائیگا
میں بوتل نہیں شراب کی
جیسے کھول کر تو پی جائیگا
میں پنکھڑی نہیں گلاب کی
جیسے توڑ کے تو لے جائیگا
میں بوتل نہیں شراب کی
جیسے کھول کر تو پی جائیگا
میں بوتل نہیں شراب کی
جیسے کھول کر تو پی جائیگا
نا کھیل نا کوئی کھلونا ہوں
نا سیج نا کوئی بچھونا ہوں
نا کھیل نا کوئی کھلونا ہوں
نا سیج نا کوئی بچھونا ہوں
میں مٹی نہیں ہوں سونا ہوں
بازار میں تو بک جائیگا
مجھے خرید نا پاییگامیں بوتل نہیں شراب کی
جیسے کھول کر تو پی جائیگا
میں پنکھڑی نہیں گلاب کی
جیسے توڑ کے تو لے جائیگا
میں بوتل نہیں شراب کی
جیسے کھول کر تو پی جائیگا
میں دولت نہیں محبت ہوں
میں سارے گانو کی اعزت ہوں
اپنے سجن کی امانت ہوں
میں دولت نہیں محبت ہوں
میں سارے گانو کی اعزت ہوں
اپنے سجن کی امانت ہوں
تو مجھکو ہاتھ لگاییگا
تو پتھر کا بن جائیگا
میں بوتل نہیں شراب کی
جیسے کھول کر تو پی جائیگا
میں پنکھڑی نہیں گلاب کی
جیسے توڑ کے تو لے جائیگا
میں بوتل نہیں شراب کی
جیسے کھول کر تو پی جائیگا
میں بوتل نہیں شراب کی
جیسے کھول کر تو پی جائیگا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.