میں حسینہ نازنینا
میں حسینہ نازنینا
کوئی مجھسا نہیں
کوئی مجھسا نہیں نہیں
میں ثمینہ ماہ جبینا
میں ثمینہ ماہ جبینا
مجھمیں کیا کیا نہیں
مجھمیں کیا کیا نہیں نہیں
میں قیامت کی پہچان ہو
ایک بیجلی اور طوفان ہو
میں محبت ہو ایمان ہو
ایک عاشق کا ارمان ہو
جو میرے پاس آئے
سکونے دل پایے
پھر جائے نا وہ کہی کہی
میں حسینہ نازنینا
کوئی مجھسا نہیں
کوئی مجھسا نہیں نہیں
میں ہسو تو چمن بھی کھلے
پیار کی زندگی بھی ملے
میں جالو تو پتنگا جلیموت میرے کہے پر چلے
نگاہوں سے میں کھیلو
ارے جسکو بھی میں دیکھو
وہ جان دیدے وہی وہی
میں ثمینہ ماہ جبینا
میں ثمینہ ماہ جبینا
مجھمیں کیا کیا نہیں
مجھمیں کیا کیا نہیں نہیں
پیار کی میں ہو ایک داستہ
میرے دم سے ہیں دنیا جاوا
میں نہیں تو بہارے کہا
میرے بس مے ہیں سارا جہا
میں ہو شعلہ میں ہو شبنم
میں ہو نغمہ میں ہو سرگم
ہر چکے ہیں میرے آگے
یہ چاند اور ستارے
یہ آسما یہ جمی
میں حسینہ میں شمینا
کوئی مجھسا نہیں
مجھمیں کیا کیا نہیں نہیں
میں حسینہ میں شمینا
کوئی مجھسا نہیں
مجھمیں کیا کیا نہیں نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.