مخملی یہ بدن کی نظاکتے
حسین چرا نا لے میرے دل کا چین
یہ کہی جسنے بھی بنایا ہیں
تجھکو وہ کمال ہیں
اور اس کمال پے تو بےمثال ہیں
ہیں اکیلی رات گمسم
اور چھت کے نیچے ہم تم
آنکھوں مے تیرہ کیسا خمار ہو
نا جائے کچھ کھاتہ دیکھو یار
بیقرار نا دکھا دیوانگی
مخملی یہ بدن کی نظاکتے حسین
مست مست ہو رہا ہیں
یہ رات کا سفر
دل مے ہلچلے اٹھایے
تیری نظر گلابی گلابی
تیرہ ارمان جو ہیں دیوانے
تجھے چھوڑ دیںگے یو ہی تیرہ حل پر
بولو نا ایسا اوہ ایہ جانے جان
ایک بار مجھکو توہ آجما
اوہ باتیں تیری باتیں بیکر
چاہیں تو کارلے کوشش ہزارائینگے باتوں مے نا یہ کارلے یقین
مخملی یہ بدن کی نظاکتے حسین
تنہائیو مے تنہا
ملے ہیں جو اس طرح
سوچو نا ایسا ویسا کیا فائدا
تیری ہر ادا کی شوکھیاں بھی
کیا کہے ہم توہ کیا فرشتے
بھی نا ہوش مے رہے
نا رے نا ہوش تو نا گوا
کر لے صابر کچھ توہ زارا
ہاں ملتا نہیں ہیں دل کو قرار
کب تک کروں میں ہایے انتیزار
ہونے دے دل سے دل کی ملاوٹے یہیں
ہرکتے یہ دکھاؤ جاکے اور کہی
ہم… جسنے بھی بنایا
ہیں تجھکو وہ کمال ہیں
اور اس کمال پے تو بےمثال ہیں
ہیں اکیلی رات گمسم
اور چھت کے نیچے ہم تم
ہو ہو آنکھوں مے تیرہ کیسا خمار
ہو نا جائے کچھ کھاتہ دیکھو یار۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.