من کے درپن میں دیکھیں
ہیں کتنے رنگ جیون کے
من کے درپن میں دیکھیں
ہیں کتنے رنگ جیون کے
سات سر ملکے جیسے
سنگیت میں ڈھلے
پھول چن چن کے
جیسے گلشن کوئی کھلے
من کے درپن میں دیکھیں
ہیں کتنے رنگ جیون کے
پل میں بادل ہیں
پل میں کرنیں ہیں
بھور ہیں سانجھ ہیں کبھی
ایک پل من نراش
ہیں آس ہیں کبھی
پل میں مسکان
پل میں حیران
پیار ہیں در ہیں کبھی
لوگ اپنے ہیں ایک
پل غیر ہیں کبھی
پل یہ کب جانے دن بنے
جانے کیسے دن بدلے سال میں
انگلیوں پے جنے اگر
یوں توہ سال بھی گزرے ہیں کئی
پیچھے مدعا کے جو ایک بار
آج بھی یاد ہیں سبھی
یادوں کے ساتھوابوں کے سلسلے چلے
بیتے ہر پل کے رنگ
ہر خواب میں ملے
من کے درپن میں
دیکھیں ہیں کتنے رنگ جیون کے
من کے درپن میں
دیکھیں ہیں کتنے رنگ جیون کے
بن لڑکپن کے منچلیپن کے
کتنے معصوم دھ سبھی
اب ہیں افسوس کے لوٹ
کے آیینگے سبھی
پل دو پل کے ہیں سارے احساس
پل دو پل کی ہیں زندگی
رشتیں ناطیں بھی کھیل
ہیں پل دو پل کے
بہتی ندیاں کی دھار کے جیسی
ہر خوشی آنی جانی ہیں
سانسیں جب تک ہیں چل رہی
دھڑکنوں میں
جب تک روانی ہیں
ایک روشن دیے کے لو
جیسی زندگی کی کہانی ہیں
آندھیوں میں بھی
زندگی کی یہ لو جلے
لے کی لے پے عمر
کی داستان چلے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.