من کا البیلا پنچھی
آزاد ہوا جاتا ہیں
آزاد ہوا جاتا ہیں
وہ اپنے گھر کا ہیں مالک
وہ اپنے من کا ہیں راجہ
وہ اپنے گھر کا ہیں مالک
وہ اپنے من کا ہیں راجہ
انسانو بندھن مت مانو
جیون کا یہی طاکجا
نئی امنگے نئی جوانی
نئی امنگے نئی جوانی
لیکر پر پھیلتا ہیں
آزاد ہوا جاتا ہیں
آزاد ہوا جاتا ہیں
جسنے دانے دل لبھایا
جسنے تھا پنجرا میں ڈالا
جسنے دانے دل لبھایا
جسنے تھا پنجرا میں ڈالا
اس ظالم سے اب چھٹکرا پایا
جسکا دل تھا کلوس ظالم سے اب چھٹکرا پایا
جسکا دل تھا کالا
پھر پنجرے سے پریت نا کرنا
پھر پنجرے سے پریت نا کرنا
ایسا گیت سنتا ہیں
آزاد اڑا جاتا ہیں
آزاد اڑا جاتا ہیں
آسمان پر گھٹا گری تھی
چھایا تھا گھن گھور اندھیرا
آسمان پر گھٹا گری تھی
چھایا تھا گھن گھور اندھیرا
نئی روشنی آزادی کی
لیکر آیا سر پے سویرا
نئی روشنی آزادی کی
لیکر آیا سر پے سویرا
نئی نیرالی آشا لیکر
نیا زمانہ آ ہجاتا ہیں
آزاد اڑا جاتا ہیں
آزاد اڑا جاتا ہیں
البیلا پنچھی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.