ریت کے ٹکڑے پانی سے دکھتے ہیں
یا نینو کے دھوکے ہیں
منزل بھی اپنا روپ بدلتی ہیں
راستے عجب ہوتے ہیں
کیسا سفر ہیں یہ
کچھ نا نظر آئے
الجھی پہلی ہیں یہ
کوئی تو سلجھایے
ہر سبھا کی ہر شام بھی
سندوری کہا ہیں
من کا میرگا ڈھوندھ
رہا کستوری کہا ہیں
من کا میرگا ڈھوندھ
رہا کستوری کہا ہیں
من کا میرگا من کا میرگا
ڈھوندھ رہا ڈھوندھ رہا
من کا میرگا من کا میرگا
ڈھوندھ رہا کستوری کہا ہیں
من کا میرگا ڈھوندھ
رہا کستوری کہا ہیں
من کا میرگا من کا میرگڈھوندھ رہا ڈھوندھ رہا
زمین سے فلک
تک ہیں بہیں پسرے
آج دل بھی تو سکندر ہیں یہا
کوئی تو سمجھیے کے سچ یا ماسنا
اب کیسا آج منظر ہیں یہا
کوئی تو پڑھ لیتا کھلی یہ کتابے
جو ہیں بہر ہیں وہی انادر ہیں یہا
من کا میرگا ڈھوندھ
رہا کستوری کہا ہیں
من کا میرگا ڈھوندھ
رہا کستوری کہا ہیں
من کا میرگا من کا میرگا
ڈھوندھ رہا ڈھوندھ رہا
من کا میرگا ڈھوندھ
رہا کستوری کہا ہیں
من کا میرگا ڈھوندھ
رہا کستوری کہا ہیں
من کا میرگا من کا میرگا
ڈھوندھ رہا ڈھوندھ رہا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.