مت بھول کبھی نادان
مت بھول کبھی نادان
تجھے بات نبنی ہیں
اب کیا یہ نادانی ہیں
کیو آنکھ میں پانی ہیں
میں بیٹھ کبھی آئے دل
قسمت کے بروشے تو
میں بیٹھ کبھی آئے دل
قسمت کے بروشے تو
ہمت سے بڑے جانا
ہمت سے بڑے جانا
جو بگڑی بنائی ہیں
اٹھ پوچھ ذرا آنشو
بتلا دے تو دنیا کو
اجڑی ہوئی رہو میں
منزل کی نشانی ہیں
اجڑی ہوئی رہو میں
منزل کی نشانی ہیمت بھول کبھی نادان
تجھے بات نبنی ہیں
خاموش نگاہوں میں
ہیں شور قیامت کا
خاموش نگاہوں میں
ہیں شور قیامت کا
سمٹی ہوئی باہوں میں
بجلی کی رونی ہیں
دل توڑ کے بیٹھی تو
سب لوگ کہیںگے یو
دل توڑ کے بیٹھی تو
سب لوگ کہیںگے یو
کھائی تھی قسم جھوٹھی
یہ اسکی کہانی ہیں
کھائی تھی قسم جھوٹھی
یہ اسکی کہانی ہیں
مت بھول کبھی نادان
تجھے بات نبنی ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.