میرے یار آئے ہو اپنے وطن سے
میرے یار آئے ہو اپنے وطن سے
کے آتی ہیں مٹی کی خوشبو بدن سے
کے آتی ہیں مٹی کی خوشبو بدن سے
واہا چاند اب بھی نکلتا تو ہوگا
واہا چاند اب بھی نکلتا تو ہوگا
میری ماں کے چہرے سے جلتا تو ہوگا
میری ماں میری یادوں میں کھوئی کھوئی
بنا کے دعاؤ کا تبیج کوئی
لپھفے میں رکھکے بھوٹ روئی ہوگی
واسو سے میری یاد پھر دھوئی ہوگی
مگر پھر بھی یادے کہا رک سکی ہیں
نمجو میں آنکھوں سے بہنے لگی ہیں
میرے یار آئے ہو اپنے وطن سے
کے آتی ہیں مٹی کی خوشبو بدن سے
کے آتی ہیں مٹی کی خوشبو بدن سے
بہن میری سردی کے موسم میں اب بھی
بہن میری سردی کے موسم میں اب بھی
میرے ویسٹ ان بنتی تو ہوگی
کوئی طعنہ دیگا کہا تیرا بھییاتو پھر اسسے جھگڑتی تو ہوگی
میری رات آییگی تو سبکنے لگےگی
وہ سونے کی کوسس میں جگنے لگےگی
تڑپکر ایکاک اٹھیگی پلنگ سے
چلے آؤ بھییا وہ چتی لکھیگی
میرے یار آئے ہو اپنے وطن سے
کے آتی ہیں مٹی کی خوشبو بدن سے
کے آتی ہیں مٹی کی خوشبو بدن سے
سنتا ہوں اب ستانگر کا کصہ
کے جسنے بنایا مجھے دل کا حصہ
وہ خوابوں میں اپنے مجھے روز لیک
کبھی رتی اور مانتی تو ہوگی
کبھی بیکھوالی میں سجتی تو ہوگی
اندھیرے میں ساون کی بجی سے درکر
بھوٹ دیر تک میری یادوں کی خوشبو
نگاہوں سے اسکی برساتی تو ہوگی
نگاہوں سے اسکی برساتی تو ہوگی
میرے یار آئے ہو اپنے وطن سے
میرے یار آئے ہو اپنے وطن سے
کے آتی ہیں مٹی کی خوشبو بدن سے
کے آتی ہیں مٹی کی خوشبو بدن سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.