مٹ نہیں سکتا کبھی
لکھا ہوا تقدیر کا
مٹ نہیں سکتا کبھی
لکھا ہوا تقدیر کا
بس نہیں چلتا یہا
انسان کی تڈبیر کا
مٹ نہیں سکتا کبھی
لکھا ہوا تقدیر کا
کوں ہیں جس پر کبھی
کلی گھاٹ چائے نہیں
کوں ہیں جس پر کبھی
کلی گھاٹ چائے نہیں
رام اور گھنشیام
پر بھی کیا وپت آئی نہیں
رام اور گھنشیام
پر بھی کیا وپت آئی نہیں
یاد ہیں بن بانبھتکنا جانکی رگھوویر کا
مٹ نہیں سکتا
کبھی لکھا ہوا تقدیر کا
سکھ کبھی اور دکھ کبھی
سکھ کبھی اور دکھ کبھی
سنسار کی یہ ریت ہیں
سنسار کی یہ ریت ہیں
آج جسکے ہر ہیں تو
کل اسی کی جیت ہیں
دھوپ چاو کی رنگ
ہیں سنسار کی تصویر کا
مٹ نہیں سکتا کبھی
لکھا ہوا تقدیر کا
بس نہیں چلتا یہا
انسان کی تڈبیر کا
مٹ نہیں سکتا کبھی
لکھا ہوا تقدیر کا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.