مجرم نا کہنا مجھے لوگوں
مجرم تو سارا زمانہ ہیں
مجرم نا کہنا مجھے لوگوں
مجرم تو سارا زمانہ ہیں
پکڑا گیا وہ چور ہیں
جو بچ گیا وہ سایان ہیں
مجرم نا کہنا مجھے لوگوں
مجرم تو سارا زمانہ ہیں
پکڑا گیا وہ چور ہیں
جو بچ گیا وہ سایان ہیں
مجرم نا کہنا مجھے لوگوں
مجرم تو سارا زمانہ ہیں
جس عمر میں چھیے ماں کا آچل
مجھکو سلاخے ملی
دھندھے کے ہاتھو مے پستک کے بدلے
ہتھکڑیا ڈالی کائی
بچپن ہی جب تھانے مے بیتا
جوانی کا پھر کیا ٹھکانا ہیں
مجرم نا کہنا مجھے لوگوں
مجرم تو سارا زمانہ ہیں
میں تھا پسینہ بہنے کو راضی
روٹی نا پھر بھی ملیمین سرافت سے جینا چاہا
تھوکر پے ٹھوکر لگی
میں تھا پسینہ بہنے کو راضی
روٹی نا پھر بھی ملی
میںنے سرافت سے جینا چاہا
تھوکر پے ٹھوکر لگی
کیسے بھی ہو پیٹ کی آگ ہیں یہ
پیٹ کی آگ کو بجھانا ہیں
مجرم نا کہنا مجھے لوگوں
مجرم تو سارا زمانہ ہیں
پاپو کی بستی میں کیسے رہیگا
بانکے کوئی دیوتا
جیون کے سنگرام میں سب مناصف
کیا ہیں بھلا کیا ہیں برا
انسان لیکن کبھی یہ نا بھولے
بھگوان کے گھر بھی جانا ہیں
مجرم نا کہنا مجھے لوگوں
مجرم تو سارا زمانہ ہیں
پکڑا گیا وہ چور ہیں
جو بچ گیا وہ سایان ہیں
مجرم نا کہنا مجھے لوگوں
مجرم تو سارا زمانہ ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.