نام پے رسموں کے یہ اورت
جھلم ہزاروں سہتی ہیں
جھکھموں سے دل جلتا ہیں
آنکھوں سے گنگا بہتی ہیں
جسنے گود کھلایی
پیگمبر اور دیوتا جنمے ہیں
آج اسی اورت کی آتما
رو رو کر یہ کہتی ہیں
مردو سوں لو اگر تم میں
تھوڑی دی سرافت زندہ ہیں
مردو سوں لو اگر تم میں
تھوڑی دی سرافت زندہ ہیں
اورت تمکو پیدا کرکے
آج بہت سرمندا ہیں
ہو آج بہت سرمندا ہیں
مردو سوں لو اگر تم میں
تھوڑی دی سرافت زندہ ہیں
اورت تمکو پیدا کرکے
آج بہت سرمندا ہیں
ہا آج بہت سرمندا ہیں
کرتے ہو نیلم کبھی
کوٹھو پر پے نچتے ہو کبھی
کرتے ہو نیلم کبھی
کوٹھو پر پے نچتے ہو کبھی
قربانی کی دیوی کیکھر
جیندا کبھی جلتے ہو
دولا کرتے ہو اورت کی
سونا چاندی میں
انس ہو جس تانکے اس تن کو
گلی گلی بکواتے ہو
گلی گلی بکواتے ہو
مردو سوں لو اگر تم میں
تھوڑی دی سرافت زندہ ہیں
اورت تمکو پیدا کرکے
آج بہت سرمندا ہیں
ہا آج بہت سرمندا ہیں
کون ہیں مرد بتاؤ جسنے
اورت کے ساتھ انصاف کیا
کون ہیں مرد بتاؤ جسنے
اورت کے ساتھ انصاف کیا
یہا تک بھگوان رام نے
اسکو بھی بنواس کیا
اپنے مطلب کے خاطر
داو پے اسے لگایا ہیں
بہری سبھا میں ناگی ہونے
کا تماشا دیکھ لیا
ہائے تماشا دیکھ لیا
مردو سوں لو اگر تم میں
تھوڑی دی سرافت زندہ ہیں
اورت تمکو پیدا کرکے
آج بہت سرمندا ہیں
ہا آج بہت سرمندا ہیں
ماں بیٹی اور بہں کی اعزت
کب تک بیچی جائے گی
دنیا کی یہ اجات کب تک
بے اجات کہلائیگی
تم لوگوں کے جھلم سیتم سے
اور کالی کرتٹو سے
تم لوگوں کے جھلم سیتم سے
اور کالی کرتٹو سے
اورت تو شرمندا ہو گئی
شرم تمہے کب آییگی
شرم تمہے کب آییگی
مردو سوں لو اگر تم میں
تھوڑی دی سرافت زندہ ہیں
مردو سوں لو اگر تم میں
تھوڑی دی سرافت زندہ ہیں
اورت تمکو پیدا کرکے
آج بہت سرمندا ہیں
ہا آج بہت سرمندا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.