گورے گورے او بانکے چور Gore Gore O Banke Chore Lyrics in Urdu
ہو نیتاجی کا جیون ہیں
بلدان کی ایک کہانی
نیتاجی کا جیون ہیں
بلدان کی ایک کہانی
بلدان ہی بلدان ہیں
بچپن اور جوانی
بچپن اور جوانی
بلدان کی ایک کہانی
بلدان کی ایک کہانی
ہویے بچپن ہی سے
چنچل من میں
ارمانوں کا مینلا تھا
چھوٹی سی ایک لہر تھی
دل میں طوفانوں کا ریلا تھا
کالج میں استاد تھا
وہ تھا لودوں کا گورا
ارے اسنے کہا کالج میں ایک دن
ہندی کالا لوگ چھچھورا
شیر باس کا خون جو کھولا
شیر باس کا خون جو کھولا
گورے کو ایک چوپٹ لگائی
نام قطا کالج سے لیکن
ہند کی لاج بچائی
نیتاجی کا جیون ہیں
بلدان کی ایک کہانی
بلدان ہی بلدان ہیں
بچپن اور جوانی
بلدان کی ایک کہانی
بلدان کی ایک کہانی
مات پیتا نے سمجھایا
اور انگلشٹن میں کیا راون
بڑوں کے آگے ہوتھ نا کھولیں
لیکن باغی دل نا مانا
یورپ میں ایکس کے
امتحان کو پاس کیا
ارے اتنا اچا ہوڈا پکر
دیشبکت نے چھوڑ دیا
پھر۔۔ہندستن میں آکر پہلے
گھنڈی کو پرنام کیا
گھنڈی کو پرنام کیا
گھنڈی کو پرنام کیا
وہ دیش کی سیوا کا باپو سے
پہلا پہلا سبک لیا
پہلا پہلا سبک لیا
پہلا پہلا سبک لیا
بھارت کے دکھ درد کو
سوچا سمجھا اور پہکہنا
کمر بندھ کر رن میں
آیا آزادی کا دیوانا
آزادی کا دیوانا
آزادی کا دیوانا
کیا انگریجو نے یہ ایڈ
کیا اس بھاگی کو اب کیڈ
کچل ڈالے مثل ڈالے
کچل ڈالے مثل ڈالے
مگر۔۔
بچپن سے جو بھاگی ہو
وہ ظلم سے ڈرنا کیا جانے
جلنے کب گھبراتے ہیں
سما وطن کے پروانیجسکے راگ راگ میں شولے ہو
وہ کیا سمجھے چنگاری کو
ہتھکڑیوں کو زنزیرو کو
جیلو کی چار دیواری کو
قدم قدم پر مشکل آئی
لیکن شیر سدا للکارا
رہ نہیں سکتا
غیر کے بس میں
ہدستان ہمارا
رہ نہیں سکتا
غیر کے بس میں
ہدستان ہمارا
رہ نہیں سکتا
غیر کے بس میں
ہدستان ہمارا
سرکار نے کر ڈالی
نظر بینڈ جبن بینڈ
میدان کے جو مرد
ہیں ہوتے ہیں کہا بینڈ
ایک رات کو چپکے ہی
سے گھوم ہو گئے نیتا
شور ہوا صبح
کہا کھو گئے نیتا
جانتا بھی تھی ہیرن
تو سرکار بھی ہیرن
اڑ جانے سے بلبل
کے سید تہہ پریشان
ماتا کو یہ امید
تھی لوٹ آییگا بیٹا
ماتا سے کہے بنا
کہا جائیگا بیٹا
اس آس میں دروازے بھی
گھر کے نا کیا بینڈ
آ جائیگا آ جائیگا
وہ لال وہ پرجنڈ
اس ماں سے بڑی ماں
ہیں جو ہندوستان ہیں
وہ چھوڑ گیا ماں کو
بڑی ماں کو چھڑنے
اس ہند کی بگڑی
ہوئی تقدیر بنانے
بادل سکنی بیش چلا پردیش
چھوڑ کر دیش ہمارا نیتا
بادل سکنی بیش چلا پردیش
چھوڑ کر دیش ہمارا نیتا
آزادی کی نائی لڑائی لڑنے پیارا نیتا
ہندوستان سے کابل میں
اور کابل سے برلن میں
چلتے چلتے پہچھ گیا
وہ سنگاپور کے رن میں
کوم کی یہ فوج کا
نیا ترنا بن گیا
کوم کی یہ فوج کا
نیا ترنا بن گیا
ایک ایک تنکا چنا
اور آسیانا بنا گیا
جے گاندھی جے سبھاش
جے گاندھی جے سبھاش
جے ہند جے ہند جے ہند
جے ہند جے ہند جے ہند جے ہند۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.