کہتے ہیں اسسے پیسہ بچو
یہ چیز بڑی معمولی ہیں
لیکن اس پیسے کے پیچھے
سب دنیا راستہ بھولی ہیں
انسان کی بنائی چیز ہیں یہ
لیکن انسان پے بھاری ہیں
ہلکیسی جھلک اس پیسے کی
دھرم اور ایمان پے بھاری ہیں
یہ جھوتھ کو سچ کر دیتا ہیں
اور سچ کو جھوتھ بناتا ہیں
بھگوان نہیں پر ہر گھر میں
بھگوان کی پداوی پتا ہیں
اس پیسے کے بدلے دنیا میں
انسانوں کی محنت بکتی ہیں
جسمو کی حرارت بکتی ہیں
روہو کی شرافت بکتی ہیں
کردار خرید جاتے ہیں
دلدار خرید جاتے ہیں
مٹی کے صحیح پر اسسے ہی
اوتار خرید جاتے ہیں
اس پیسے کے خاطر دنیا میں
آباد وطن بس جاتے ہیں
دھرتی ٹکڑے ہو جاتی ہیں
لاشو کے کفن بس جاتے ہیں
اعزت بھی اس سے ملتی ہیں
ساحل بھی اس سے ملتے ہیں
تہیجیب بھی اس سے آتی ہیں
تعلیم بھی اس سے ملتی ہیں
ہم آج تمہے اس پیسے کا
سارا اتہاس بتاتے ہیں
کتنے یگ اب تک گزرے ہیں
ان سب کے جھلک دکھلاتے ہیں
ایک ایسا وقت بھی تھا جاگ میں
جب اس پیسے کا نام نا تھا
چیزے چیجو پے تلتے دھ
چیجو کا کچھ بھی دام نا تھا
چیجو سے چیز بدلنے کا
یہ دھاگ بہت بیکار سا تھا
لےآنا بھی کٹھن تھا چیجو کا
لے جانا بھی دشاوار سا تھا
انسان نے تب ملاکر سوچا
کیوں وقت اتنا برباد کرے
ہر چیز کی جو قیمت ٹھہرے
وہ چیز کا کیوں نا ازاد کرے
اس طرح ہمارے دنیا میں
پہلا پیسہ تیار ہوااور اس پیسے کی حسرت میں
انسان زلل او کھار ہوا
پیسیوالے اس دنیا میں
جاگیرو کے مالک بن بیٹھے
مزدورو اور کسانوں کے
تقدیر کے مالک بن بیٹھے
زینگو میں لڑایا بھوکھو کو
اور اپنے سر پر تازہ رکھا
نردھرن کو دیا پرلوک کا سکھ
اپنے لیے جاگ کا راج رکھا
پنڈت اور ملّا الک کے لیے
مذہب کے صحیح پھیلاتے رہے
شائر تعریف لکھتے رہے
گائک درباری گاتے رہے
ویسا ہی کریںگے ہم جیسا تجھے
چاہئے پیسہ ہمیں چاہئے
ویسا ہی کریںگے ہم جیسا تجھے
چاہئے پیسہ ہمیں چاہئے
حل تیرہ جوٹینگے کھیت تیرہ بوئینگے
زور تیرہ ہاکینگے گھوٹ تیرا دھویینگے
پیسہ ہمیں چاہئے پیسہ پیسہ
ویسا ہی کریںگے ہم جیسا تجھے
چاہئے پیسہ ہمیں چاہئے
پیسہ ہمیں دے دے راجہ گن تیرہ گائینگے
تیرہ بچے بچیو کا خیر
منائینگے پیسہ ہمیں چاہئے
ویسا ہی کریںگے ہم جیسا تجھے
چاہئے پیسہ ہمیں چاہئے
یگ یگ سے ایسے دنیا میں
ہم دان کے ٹکڑے منگتے ہیں
حل جوت کے فصلے کاٹ کے بھی
پکوان کے ٹکڑے منگتے ہیں
لیکن ان بھیکھ کے ٹکڑو سے
کب بھوکھ کا سکت دور ہوا
انسان سدا دکھ جھیلیگا
اگر ختم بھی یہ دستور ہوا
زنجیر بنی ہیں قدموں کی
وہ چیز پہلے گہنا تھی
بھارت کے ساپٹو آج تمہے
بس اتنے بات ہی کہنا تھی
جس وقت بڑا ہو جاؤگے تم
پیسے کا راج مٹا دینا
اپنا اور اپنے جیسو کا
یگ یگ کا قرض چکا دینا
یگ یگ کا قرض چکا دینا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.