پلکوں سے، پہروں میں
پلکوں سے چاند کاٹ کے
پہروں میں رات کھیتی ہوں
دل اچھل کے رکتا ہیں
میں لپک کے تھام لیتی ہوں
یہ جو میں کہتی ہوں
وہ میں نا کہتی ہوں
جانے یہ کیا ہو گیا
پلکوں سے چاند کاٹ کے
پہروں میں رات کھیتا ہوں
دل اچھل کے رکتا ہیں
میں لپک کے تھام لیتا ہوں
یہ جو میں کہتا ہوں
وہ میں نا کہتا ہوں
جانے یہ کیا ہو گیا
پلکوں سے چاند کاٹ کے
پہروں میں رات کھیتا ہوں
آئے ہے
ہاں بادلوں کو نوچ کے تیرا
عکس بنتی رہتی ہوں
بانیو کے ہاتھوں پے تیرا
نام چنتی رہتی ہوں
او او او
بادلوں کو نوچ کے تیرا
عکس بنتی رہتا ہوں
بانیو کے ہاتھوں پے تیرا
نام چنتی رہتا ہوں
چھاپ تیرہ پیروں کی
نظروں پے اکیرنا
زلفوں کی اماملت
انگلیوں سے پھیرنا
یہ جو میں کہتی ہوں
وہ میں نا کہتی ہونجانے یہ کیا ہو گیا
پلکوں سے چاند کاٹ کے
پہروں میں رات کھیتی ہوں
ہاں دن اتر کے
آنکھوں سے میرا
ریت پے ٹک جاتا ہیں
تو پھسل کے باہوں سے جو
نظر نا آتا ہیں
او دن اتر کے
آنکھوں سے میرا
ریت پے ٹک جاتا ہیں
تو پھسل کے باہوں سے
میری جو نظر نا آتا ہیں
سانسوں پے رکے رکے
اعتبار رکھتی ہوں کیا
کھڑکیوں پے باندھ کے تیرا
انتظار رکھتی ہوں
آہت پے مڑتا ہوں
دھڑکن سے جڑتا ہوں
جانے یہ کیا ہو گیا
پلکوں سے چاند کاٹ کے
پہروں میں رات کھیتا ہوں
دل اچھل کے رکتا ہیں
میں لپک کے تھام لیتا ہوں
یہ جو میں کہتا ہوں
وہ میں نا کہتی ہوں
جانے یہ کیا ہو گیا
پلکوں سے چاند کاٹ کے
پہروں میں رات کھیتا ہوں
دل اچھل کے رکتا ہیں
میں لپک کے تھام لیتا ہوں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.