ہو ہو پھولو نے کہاں نظروں نے کہاں
ساون میں نچتے پہارو نے کہاں او او
بادلوں کی اٹھتی کٹارو نے کہا
ندیا کی لہروں سے کنارو نے کہاں
سپنوں میں آکے سچ رب نے کہاں
سب نے کہاں یہ ہیں سبنے کہاں ہو
ہو بڑا ہی انوکھا ہیں بڑا ہی کمال ہائے
پندر سے سترہ کے بیچ سال ہوئے
پندر سے سترہ کے بیچ سال ہوئے
بڑا ہی انوکھا ہیں بڑا ہی کمال ہائے
پندر سے سترہ کے بیچ سال ہوئے
پندر سے سترہ کے بیچ سال ہوئے
بڑا ہی انوکھا ہیں بڑا ہی
آنکھوں میں بھرے ہیں آج
میٹھے میٹھے سپنے
کچھ ہیں بیگانے اور کچھ میرے اپنے
آنکھوں میں بھرے ہیں آج
میٹھے میٹھے سپنے
کچھ ہیں بیگانے اور کچھ میرے اپنے
چوڑیو سے گیت بجے پائل سے تال ہائے
پندر سے سترہ کے بیچ سال ہوئےپندر سے سترہ کے بیچ سال ہوئے
بڑا ہی انوکھا ہیں بڑا ہی
آچل میں بسنت ہیں جھولی میں باہر
پھول پھول کلی کلی کریں مجھے پیار
آچل میں بسنت ہیں جھولی میں باہر
پھول پھول کلی کلی کریں مجھے پیار
جی چاہیں کوئی آکے پوچھے میرا ہال ہائے
پندر سے سترہ کے بیچ سال ہوئے
پندر سے سترہ کے بیچ سال ہوئے
بڑا ہی انوکھا ہیں بڑا ہی
انگ انگ میرا اب ٹوٹ ٹوٹ جائے
سیشا بھی دیکھو تو مجھے سارم آئے
انگ انگ میرا اب ٹوٹ ٹوٹ جائے
سیشا بھی دیکھو تو مجھے سارم آئے
بادل ہیں رنگ میرے بدلی ہیں چال ہائے
پندر سے سترہ کے بیچ سال ہوئے
پندر سے سترہ کے بیچ سال ہوئے
ہو بڑا ہی انوکھا ہیں بڑا ہی کمال ہائے
پندر سے سترہ کے بیچ سال ہوئے
پندر سے سترہ کے بیچ سال ہوئے ہو ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.