کیا وہاں دن ہیں ابھی بھی
پاپا تم رہتے جہاں ہو
آس بن کے میں گرونگی
دیکھنا تم آسمان ہو
تین کے ٹوٹے کنستر
سے زارا بوندی چراکر
بھاگتی ہیں کوئی لڑکی
کیا تمہے اب بھی چتاکر
فرش اب بھی تھام انگلی
ساتھ چلتا ہیں کیوں پاپا
بھاگ کے دیکھو رے آگن
بھی مچلتا ہیں کیا پاپا
آگ کی بھی چھانو ہیں کیا
چینتیوں کے گاںؤ ہیں کیا
جس کئے میں ہم گرے ہیں
اس کئے میں ناؤ ہیں کیاکیا تمہے کہتا ہیں کوئی
کے چلو اب کھا بھی لو
ڈبیوں میں دھوپ بھر کر
کوئی گھر لاتا ہیں کیا
چمنیوں کے اس دھییں
میں میرے دو خرگوش دھ
وہ کبھی آواز دے توہ
کوئی سن پاتا ہیں کیا
گنتیاں سب لاکھ میں ہیں
ہاتھ لیکن راکھ میں ہیں
چاند اب بھی گول ہیں کیا
جشن اب بھی ڈھول ہیں کیا
پی رہے ہیں شربتیں کیا
کیا وہاں سب ہوش میں ہیں
یا کی ماتھے سی رہے ہیں
دو منٹ افسوس میں ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.