مل جاتی ہیں سنسار میں سنسار سے مکتی
ملتی نہیں مار کے بھی میجر پیار سے مکتی
پیار ہیں ایک نشان قدمو کا
پیار ہیں ایک نشان قدمو کا
جو مسافر کے بعد رہتا ہیں
پیار ہیں ایک نشان قدمو کا
جو مسافر کے بعد رہتا ہیں
بھول جاتے ہیں سب لوگ لیکن
کچھ نا کچھ پھر بھی یاد رہتا ہیں
پیار ہیں ایک نشان قدمو کا
روک لیتی ہیں راہ میں یادیں
جب بھی رہو سے ہم گزرتے ہیں
روک لیتی ہیں راہ میں یادیں
جب بھی رہو سے ہم گزرتے ہیکھو گئے کہا میں جو
انکو آنسوؤں میں تلاس کرے ہیں
دل پے ہلکی سی چوٹ لگتی ہیں
درد آنکھوں سے پھوٹ بہتا ہیں
پیار ہیں ایک نشان قدمو کا
کچھ بھی تو کم نہیں ہوا دیکھو
جکھم ہیں پھول ہیں بھاہارے ہیں
کچھ بھی تو کم نہیں ہوا دیکھو
جکھم ہیں پھول ہیں بھاہارے ہیں
تم نہیں ہو میجر تم ہی تم ہو
سب تمہاری ہی یاد گرے ہیں
ٹوٹ جانے سے ٹوٹ جاتے ہیں
دل کے رشتے یہ کون کہتا ہیں
پیار ہیں ایک نشان قدمو کا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.