ارے پیار کا سمیہ کم ہیں جہاں
لڑتے ہیں لوگ کیسے وہاں
کیوں میرے یار میںنے بھی آج
کیا بات کھی دے تالی
پیار کا سمیہ کم ہیں جہاں
لڑتے ہیں لوگ کیسے وہاں
کیوں میرے یار میںنے بھی آج
کیا بات کھی دے تالی
جو بھی کرے پیار میں اسکا یار
غلط مجھے نا سمجھنا
میں توہ یہا آیا ہو ملان کے لیے
میں سبھا شام سبکا غلام
اتنا مگر یاد رکھنا
برا ہو میں بس دشمن کے لیے
الفت کے جو پیاسے ہو تم
چاہت کاہو میں بھی سوالی
پیار کا سمیہ کم ہیں جہاں
لڑتے ہیں لوگ کیسے وہاں
کیوں میرے یار میںنے بھی آج
کیا بات کھی دے تالی
ابھی یہ سما ہیں مہربان
جھوم کے جی لے دیوانے
کیسی ہار مستانی رات ہیں
زندگی کا لیلے مذاپھر کیا ہو کون جانے
بھائی میرے کچھ نا تیرہ ہاتھ ہیں
دو چار پل لہرا کے چل
آئے زندگی کب رکنے والی
پیار کا سمیہ کم ہیں جہاں
لڑتے ہیں لوگ کیسے وہاں
کیوں میرے یار میںنے بھی آج
کیا بات کھی دے تالی
کھیل حسین عادت میری
شکر ہیں نا میں نا جانو
میںنے یہی اب تک جانا نہیں
تم بھی میرے، تم بھی میرے
سبکو اپنا ہی منو
پر یہ دل سبکا دیوانا نہیں
اور جسپے ہیں دیوانا دل
اسکی ادا سبسے نرالی
پیار کا سمیہ کم ہیں جہاں
لڑتے ہیں لوگ کیسے وہاں
کیوں میرے یار میںنے بھی آج
کیا بات کھی دے تالی
پیار کا سمیہ کم ہیں جہاں
لڑتے ہیں لوگ کیسے وہاں
کیوں میرے یار میںنے بھی آج
کیا بات کھی دے تالی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.