ہو رات کے مسافر
تو بھاگنا سنبھال کے
پوٹلی میں تیری ہو
آگ نا سنبھال کے
ہو رات کے مسافر
تو بھاگنا سنبھال کے
پوٹلی میں تیری ہو
آگ نا سنبھال کے
رات کے مسافر
چل تو تو پڑا ہیں،
فاصلہ بڑا ہیں
جان لے اندھیرے کے
سر پے خون چڑھا ہیں
چل تو تو پڑا ہیں،
فاصلہ بڑا ہیں
جان لے اندھیرے کے
سر پے خون چڑھا ہیں
مقام کھوج لے تو،
مکان کھوج لے تو
انسان کے شیہر میں
انسان کھوج لے تو
دیکھ تیری ٹھوکر سے
راہ کا وہ پتھر
ماتھے پے تیرہ کس کے
لگ جائے نا اچل کے
ہو رات کے مسافر
تو بھاگنا سنبھال کے
پوٹلی میں تیری ہو
آگ نا سنبھال کہو رات کے مسافر
مانا کی جو ہوا ہیں
وہ تنے بھی کیا ہیں
انہو نے بھی کیا ہیں
انہوںنے بھی کیا ہیں
مانا کی تنے ہاں ہاں
چاہا نہیں تھا لیکن
تو جانتا نہیں کی
یہ کیسے ہو گیا ہیں
لیکن تو پھر بھی سن لے
نہیں سنیگا کوئی
تجھے یہ ساری دنیا
کھا جائیگی نگل کے
تجھے یہ ساری دنیا
کھا جائیگی نگل کے
ہو رات کے مسافر
تو بھاگنا سنبھال کے
پوٹلی میں تیری ہو
آگ نا سنبھال کے
ہو رات کے مسافر
تو بھاگنا سنبھال کے
پوٹلی میں تیری ہو
آگ نا سنبھال کے
رات کے مسافر
ہو رات کے مسافر
تو بھاگنا سنبھال کے
پوٹلی میں تیری ہو آگ
نا سنبھال کے، رات کے مسافر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.