آج رو لیں دے وہ جی بھرکے
میری سانسو سے دغا کرکے
تو گیا مجھکو فنا کرکے، وہ جنیے
میرا زخم-ای-دل ہرا کردے
اس گھوم کی اب دوا کردے
نظروں کو بوفا کردے، وہ جنیا
عادت ہیں تیری یا تیرا نشہ ہیں
کیسے بتاؤں تجھکو رہبرا
کے آج رو لیں دے وہ جی بھرکے
میری سانسو سے دغا کرکے
تو گیا مجھکو فنا کرکے وہ جنیا
وہ جنیا…اوہ جنیا
ہم زندہ ہوں ہیں مجھکو حیراتمیں تیرہ بن جیا کیسے
ہں سانسوں نے کی ایسی ذرت
زہر ہنسکے پیا کیسے
تیرہ درد سے میری نسبت ہیں
تیری یادوں کی حسین صحبت ہیں
اشقوں سے دل کو تار کر دے
میری آہوں میں اثر بھر دے
میری نظروں پے نظر کردے، وہ جنیا
وہ آج رو لیں دے وہ جی بھرکے
میری سانسو سے دغا کرکے
تو گیا مجھکو فنا کرکے ہم
اوہ جنیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.