روٹھا کیوں
مجھسے اتنا خفا نا ہونا اتنا تو
سانسیں بھی تیرہ بنا میں نا لوں
جانے کیوں بےوجہ
او ہو۔۔رہنے دے
تیری مہبتوں میں رہنے دے
تیرہ خوابوں میں مجھے بہنے دے
ایسا ہونا دے تو زارا
میں توہ تیرہ شب کی صبح ہوں نا
ہاتھوں کی لکیروں میں لکھا ہوں نا
میں توہ تیرہ شب کی صبح ہوں نا
ہاتھوں کی لکیروں میں لکھا ہوں نا
رہتا ہیں میرے ہونٹھوں پے
تیرہ ہونٹھوں کا نشان
ہوتا ہیں تنہا راتوں میں
تیرہ ہونے کا گمنمجھے محسوس ہوا ہیں ایسا لگا ہیں
تمنے چھوا ہیں نا
میں توہ تیرہ شب کی صبح ہوں نا
ہاتھوں کی لکیروں میں لکھا ہوں نا
میں توہ تیرہ شب کی صبح ہوں نا
ہاتھوں کی لکیروں میں لکھا ہوں نا
ہم۔۔ہو۔۔
لازم ہیں، جیسے سانسوں کے لیے لازی ہیں ہوا
ویسے ہی میرے لیے ضروری ہیں ہونا تیرا
تیرہ میرے پیار کا رشتہ صدیوں رہیگا
صدیوں رہا ہیں نا
میں توہ تیرہ شب کی صبح ہوں نا
ہاتھوں کی لکیروں میں لکھی ہوں نا
میں توہ تیرہ شب کی صبح ہوں نا
ہاتھوں کی لکیروں میں لکھا ہوں نا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.