صدیوں پرانی اپنی کہانی
محبت اسے آج کہا جا رہی ہیں
ہمیں ساتھ دیکھا ہیں
ایک بار پھر سے
زمانے کی رفتر شرما رہی ہیں
صدیوں پرانی اپنی کہانی
ملے دھ ملے ہیں پھر بھی ملینگے
یہ ہیں وہ سفر جسکے منزل نہیں
ملے دھ ملے ہیں پھر بھی ملینگے
یہ ہیں وہ سفر جسکے منزل نہیں
وہ ایک لفظ کہتے ہیں جسکو جدائی
میری داستہ مے تو شامل نہیں
میری داستہ مے تو شامل نہیں
صدیوں پرانی اپنی کہانی
محبت اسے آج کہا جا رہی ہیں
صدیوں پرانی اپنی کہانی
زمانے کی نظروں کے اندازہ بدلے
مگر تیری میری نگاہیں نا بدلی
زمانے کی نظروں کے اندازہ بدلے
مگر تیری میری نگاہیں نا بدلی
بدلتا رہا آسما چل اپنئے رہی نا بدل
یہ رہے نا بدلے
یہ رہی نا بدل
یہ رہے نا بدلے
صدیوں پرانی اپنی کہانی
محبت اسے آج کہا جا رہی ہیں
صدیوں پرانی اپنی کہانی
اگر زلف زنجیر بنتی رہیگی
محبت کی تقدیر بنتی رہیگی
اگر زلف زنجیر بنتی رہیگی
محبت کی تقدیر بنتی رہیگی
نگاہوں کی رنگینیا کم نا ہوںگی
امیدوں کی تصویر بنتی رہیگی
امیدوں کی تصویر بنتی رہیگی
صدیوں پرانی اپنی کہانی
محبت اسے آج کہا جا رہی ہیں
ہمیں ساتھ دیکھا ہیں
ایک بار پھر سے
زمانے کی رفتر شرما رہی ہیں
صدیوں پرانی اپنی کہانی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.