ادھر سرحد پے باہتا
ہیں لہو اپنے جوانوں کو
ادھر ڈوبے ہوئے ہیں ہم
شرابوں اور جمو مے
نا سنہلو گے تو مٹ جاؤگے
آئے ہندوستا والوں
تمہاری داستہ تک بھی
نا ہوگی داستانو مے
سمبھالو آئے وطن والوں
وطن اپنا سمبھالو
سمبھالو آئے وطن والوں
وطن اپنا سمبھالو
جس وطن کے ویسٹ
کہو نے اپنی جان دی
جان دی جانے نہیں
آن ہندوستان کی
کہانی ان سہدو کی
کہانی ان سہدو کی
نا بھولو ہند والوں
جنجیرو مے بندھی ہوئی تھی
صدیوں سے بھارت ماتا
انہے توڑنے والا پہلا
بھاگی منگل پانڈے تھا
چین کے بپلا کرتس
وہ اپنے پھوجی بھییو سے
گا اور سوار کی
چاربی توڑو نا اپنے ڈینتو سے
کروائی منگل نے بگاوٹ
کروائی منگل نے بگاوٹ
نم دھرم کا لے لے کر
چاروں اور جوالا بھڑکی
ستّاون کا ہوا گدر
چاروں اور جوالا بھڑکی
ستّاون کا ہوا گدر
ستّاون کا ہوا گدر
بڑھا پکڑنے نے یو سنتو
منگل نے نشانہ بنا دیا
پل مے ودیشی حکیم
مٹی مے اسنے ملا دیا
گورے صحیح کے سینے پے
چلی یہ پہلی گولی تھی
کرکے سر اونچا بھارت ما
منگل کی جے بولی تھی
منگل پانڈے کی جے
حیدر علی نے جڑے
ہلادی انگریزی سرکار کی
گونج رہی جھنکارا
ابھی تک ٹیپو کی تلوار کی
پیشوا جی نے کمل چپتی سے
کرانتی سندیش دیا
پھسی چڈ کر تاتیا
ٹوپے نے جیون بلدان کیا
نانا پھرناویش نے آخر
دم تک ہر نہیں منی
لڑتے لڑتے امر ہوئی
مردنی جھسی کی رانی
مردنی جھسی کی رانی
کٹے ہاتھ سے لڑے کرار سنگھ
ہر گئی گوری سرکار
آج بھی گورو سے لیتا ہیں
اس یودھیا کا نم بہار
بہادر شاہ جفر نے دی
تینو بیٹو کی کربنی
موت آئی رنگن مے تو
بولی آنکھوں مے بھر پانی
کتنا ہیں بدنسیب جفر
دفن کے لیے دو
گج زمین بھی نا ملی
کوے یار مے
لدھیانے کے گرو رام سنگھ
جنکا رہیگا نم امر
اٹھارہ سو چوبیش مے وہ
جنمے دھ اس دھرتی پر
انگریجو سے لڑنے چلے
مالیر کوٹلا انکی جوان
گورو کی ٹوپو کے مہ
مے چلی گئی کتنوں کی جان
رام سنگھ کو گلی دی
رام سنگھ کو گلی دی
جب ٹیک وہاں کمشنار نے
پکڑ لیے تب کیش اچل کر
ایک ننہے سے بالک نے
ایک ننہے سے بالک نے
چھوڑا نا جو چھوڑانے
پے تو کٹ دیا بالک کے ہاتھ
گر پڑا تڑپ کرا نانہا بالک
چوٹ گیا پرنو کا ساتھ
ادھر رام سنگھ ہو گئے بندھی
اور برما کی جیل گئے
دیش کی آزادی کے لیے
یہ کہتے جان پے کھیل گئے
وندے ماترام
جب بھی بول وندے ماترام
یاد کرو تم بنکم کو
جس بنگلی دیش بھکت نے
امر گن دیا ہمکو
رستر گیت جان گن من کے
مہا کوی کو کرو پرنام
بھولیگا نا دیش کبھی
روندر ناتھ تائگور کا نم
واسدیو بلونت پھڑکے
کرتے دھ نوکری سرکاری
ملی نا چھوٹی انکو جب
مار گئی انکی ماتا پیاری
یہ پارٹیگیا اسی سمیہ
کی کے کیش نہیں کٹواؤنگا
انگریزی سرکار کو جب
تک دیش سے نہیں ہٹاؤنگا
لیکے جوانوں کی ایک ٹولی
لیکے جوانوں کی ایک ٹولی
ٹوٹ پڑے انگریجو پے
پھک دیے سرکاری عدالت
ہاتھ نا آئے گورو کے
ہاتھ نا آئے گورو کے
ایک دن جب بیمار پڑے دھ
میزور دنیل آ پہچا
دھوکھے سے اس ویر پرش کو
آخر اسنے پکڑ لیا
ہوئی سجا کالے پانی کی
پر وہ جیل سے ہوئے پھرح
دوبارہ جب پکڑے گئے تو
ہوئے سہد تیاگ سنسار
وہ تھا شام کشن جی ورما
کچ کا سبسے پیارا لال
جسنے جلایی لودوں مے
کرانتی کی پہلی بار مسلویریندر ناتھ نے لونوں مے
کر دی گورو کی نیند حرم
پرتھوی سنگھ نے راج الٹنے مے
پایا تھا اونچا نم
ہارڈیالا نے دیش
ودیش مے
کرانتی جوالا بھڑکری
پنڈت کاشیرام نے بھی
کرنتی کے لیے پھسی پایی
برکت الا نے قیام
گدر پارٹی کی کی بنیاد
رکھتا ہیں میہندر پرتاپ کو
کابل برلن اب تک یاد
گدر پارٹی کے لیڈر دھ
گدر پارٹی کے لیڈر دھ
بابا سوہن سنگھ بکھنا
سوہن لال پاٹھک چڈ
پھنسی لوٹا گئے جیون اپنا
لوٹا گئے جیون اپنا
کرتار سنگھ سربا آئے
چھوڑ ودیش کو اپنے دیش
گورو کی چاونی مے
پہچے دینے کرانتی کا سندیش
گورو کو تھی سبھی خبر
پھر بھی نا رکا یہ دیوانا
ہاتھو مے ہتھکڑی لگی تھی
پر کہتا تھا مستہونا
دیو دیش دی جندادی بڑی اوکھی
گلا کارنی یا تیش کلیا وہ
جینا اس سیوا وچ پیر پایا
جینا اس سیوا وچ پیر پایا
عنا لاکھ مسیبتا چھلیا
پھسی کا پھندا چما تھا
ویر مراٹھا پنگل نے
دکشن مے سدیش
آندولن سرو
کیا چدمبرم پلے نے
جھسنسی کے پرماندن جی
لاہور کے پرمانند بھائی
جنہونے امرکا تک کرانتی
کی آواز تھی پہچائی
نم تھا میڈم کاما
ہی اس ہندوستان کی بیٹی کا
لہرایا جاگ مے جسنے
پہلا جھڑنا آزادی کا
رام رکھا نے کیا تھا
انسن انڈیمان کی جیل مے
کھیل گیا وہ جان کی
بازی آزادی کے کھیل مے
دھنیہ ہیں رتناگری
جہابل تلک نے جنم لیا
سرواجیہ ہمارا
جنم سدھ ادھکار ہیں
یہ پیغم دیا
ادھکار ہیں یہ پیغم دیا
پتھر کیشری سے اور مراٹھا سے
جانتا کو جگنے لگے
اپنے قلم کے زور سے وہ
سشان کی نیو ہلانے لگے
شیو جینتی گنپتی اتسو
مہاراستر مے سرو کیا
دھرم کے سنگ آزادی کا بھی
گھر گھر مے سندیش دیا
دادا بھائی ناروجی کو
رستر پتامہ کہتا دیش
بنکے نیشنل کانگریش
سوراجیہ کا دیا
پارتھن سندیش
وہ متوالا وپن چندر
بنگل کا تھا رہنے والا
بھڑکائی تھی جسنے جان
جان مے آزادی کی جوالا
رکھنا یاد کشن سنگھ کو جو
بھگت سنکھ کے پیتا مہان
دیش آزاد کرنے مے
کم نہیں ہیں
انکا بھی بلدان
کم نہیں ہیں
انکا بھی بلدان
جتنے ویر اجت سنگھ دھ
سورن سنگھ اٹھنے ہی دلیر
بھگت سنگھ کے
دونوں چاچا کہلیٹ
پنجاب کے شیر
دیا مراداباد کی دھرتی
نے صوفی امبا پرساد
کٹے ہاتھ سے بھی جو یودھیا
لڑا تھا انگریجو کے ساتھ
یاد کرو آئے لوگوں جا
پھیکر بندھؤ کی کربنی
جنہونے اتیاچاری رینڈ کو
مار مٹنے کی تھانی
جشن منکر مالکا
جہا رینڈ آ رہا تھا
سارے عام
دامودر اور بال کشن چپ کر
جا پہچے اسی مکان
دامودر اور بلکشن
چڈ بیٹھے پھورن گھڑی پے
ٹیریس کو مارا بلکشن
نے مارا رینڈ دامودر نے
گورے افسار پکڑ نا پایے
گورے افسار پکڑ نا پایے
دونوں بھائی ہوئے فرار
مخبر بنا
گنیش دروڑ
ہو گیا دامودر پھرفتر
مخبر بنا
گنیش دروڑ
ہو گیا دامودر پھرفتر
ہو گیا دامودر پھرفتر
تلک سے گیتا مانگوا کر
پھسی پر چڈ گئے دامودر
دوجے بھائی بال کشن کا بھی یہ
انت ہوا آخر
تیجے بھائی واسدیو نے
مخبر گنیش کو جا مارا
موت کا بدلا موت سے لیکر
ہو گیا موت کو پیارا
قسم ایسے سہدو کی
قسم ایسے سہدو کے
تمہے آئے دیش والوں
تمہے آئے دیش والوں
سمبھالو آئے وطن والوں
وطن اپنا سمبھالو
سمبھالو آئے وطن والوں
وطن اپنا سمبھالو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.