سنسار ہیں ایک ندیا،
دکھ سکھ دو کنارے ہیں
نا جانے کہاں جائے،
ہم بہتے دھارے ہیں
سنسار ہیں ایک ندیا،
دکھ سکھ دو کنارے ہیں
نا جانے کہاں جائے،
ہم بہتے دھارے ہیں
سنسار ہیں ایک ندیا
چلتے ہوئے جیون کی،
رفتار میں ایک لے ہیں
چلتے ہوئے جیون کی،
رفتار میں ایک لے ہیں
ایک راگ میں ایک سر میں،
سنسار کی ہر شیہ ہیں
سنسار کی ہر شیہ ہیں
ایک تار پے گردش میں،
یہ چاند ستارے ہیں
نا جانے کہاں جائے،
ہم بہتے دھارے ہیں
سنسار ہیں ایک ندیا
سنسار ہیں ایک ندیا،
دکھ سکھ دو کنارے ہیں
نا جانے کہاں جائے،
ہم بہتے دھارے ہیں
سنسار ہیں ایک ندیا
دھرتی پے امبر کی
آنکھوں سے برستی ہیں
دھرتی پے امبر کی
آنکھوں سے برستی ہیں
ایک روز یہی بوندے،
پھر بادل بنتی ہیک روز یہی بوندے،
پھر بادل بنتی ہیں
اس بنانے بگڑنے کے
دستور میں سارے ہیں
کوئی بھی کسی کے لیے،
اپنا نا پرایا ہیں
کوئی بھی کسی کے لیے،
اپنا نا پرایا ہیں
رسشتے کے اجالے میں،
ہر آدمی سایا ہیں
رسشتے کے اجالے میں،
ہر آدمی سایا ہیں
قدرتا کے بھی دیکھو تو،
یہ کھیل پرانے ہیں
نا جانے کہاں جائے،
ہم بہتے دھارے ہیں
سنسار ہیں ایک ندیا
ہیں کون وہ دنیا میں،
نا پاپ کیا جسنے
ہیں کون وہ دنیا میں،
نا پاپ کیا جسنے
بن الجھے کانٹو سے،
ہیں پھول چنیں کسنے
ہیں پھول چنیں کسنے
بے داغ نہیں کوئی،
یہاں پاپی سارے ہیں
نا جانے کہاں جائے،
ہم بہتے دھارے ہیں
سنسار ہیں ایک ندیا،
دکھ سکھ دو کنارے ہیں
نا جانے کہاں جائے،
ہم بہتے دھارے ہیں
ہم بہتے دھارے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.