شام بھی کوئی جیسے ہیں ندی
لہر لہر جیسے بیہ رہی ہیں
کوئی انکہی، کوئی انسنی
بات دھیمی دھیمی کہہ رہی ہیں
کہیں نا کہیں جاگی ہوئی ہیں کوئی آرزو
کہیں نا کہیں کھویے ہوئے سے ہیں
میں اور تو
کے بوم بوم بوم پرا پرا
ہیں خاموش دونوں
کے بوم بوم بوم پرا پرا
ہیں مدہوش دونوں
جو گمسم گمسم ہیں
یہ فضائیں
جو کہتی سنتی ہیں یہ نگاہیں
گمسم گمسم ہیں
یہ فضائیں ہیں نا
سہانی سہانی ہیں یہ کہانی
جو خاموشی سناتی ہیں
جیسے تنے چاہا ہوگا وہ تیرا
مجھے وہ یہ بتاتی ہیں
میں مگن ہوں پر نا جانو
کب آنے والا ہیں وہ پل
جب ہولے ہولے دھیرے دھیرے
کھلیگا دل کا یہ کمل
کے بوم بوم بوم پرا پرا
ہیں خاموش دونوکے بوم بوم بوم پرا پرا
ہیں مدہوش دونوں
جو گمسم گمسم ہیں
یہ فضائیں
جو کہتی سنتی ہیں یہ نگاہیں
گمسم گمسم ہیں
یہ فضائیں ہیں نا
یہ کیسا سمیہ ہیں،
کیسا سما ہیں
کے شام ہیں پگھل رہی
یہ سب کچھ حسین ہیں،
سب کچھ جوان ہیں
ہیں زندگی مچل رہی،
جگمگتی جلملتی
پلک پلک پے خواب ہیں
سن یہ ہوائیں گنگنایے
جو گیت لاجواب ہیں
کے بوم بوم بوم پرا پرا
ہیں خاموش دونوں
کے بوم بوم بوم پرا پرا
ہیں مدہوش دونوں
جو گمسم گمسم ہیں
یہ فضائیں
جو کہتی سنتی ہیں یہ نگاہیں
گمسم گمسم ہیں
یہ فضائیں ہیں نا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.