شادیشدہ مردو کو بات یہ شچی لگتی ہیں
شادیشدہ مردو کو بات یہ شچی لگتی ہیں
گھر والی سے باہروالی اچی لگتی ہیں
گھر والی سے باہروالی اچی لگتی ہیں
شادیشدہ مردو کو بات یہ شچی لگتی ہیں
گھر والی سے باہروالی اچی لگتی ہیں
گھر والی سے باہروالی اچی لگتی ہیں
مردو کی عادت بالا کوں جانے
ہوتے ہیں یہ تو بڑے ہی سیانے
گھر والی سے بنا کے بہنے
باہر حسینو کو جائے فسنے
ہے جھوٹھ یہ انکا جتا ماسنا
باتوں میں انکی نا آنا
انکی لیے ہی بنا ہیں یہ گنا
انکی لیے ہی بنا ہیں یہ گنا
کہی پے نگاہیں کہی پے نسانا
کہی پے نگاہیں کہی پے نسانا
جیسے بچو کے یہ بن گئے پاپا
بیبی میں دکھتا ہیں انکو بداپا
ہے بیبی میں دکھتا ہیں انکو بداپا
باہر والی بدیا بھی بچی لگتی ہیہا باہر والی بدیا بھی بچی لگتی ہیں
شادیشدہ مردو کو بات یہ شچی لگتی ہیں
گھر والی سے باہروالی اچی لگتی ہیں
گھر والی سے باہروالی اچی لگتی ہیں
گجرا جو تھا وہ پرانا جمانا
لوگوں نے اورت کو دیوی مانا
مردو نے بدلا ہیں کچھ ڈانگ ایسے
گرگیت بادل را رنگ جیسے
اب رنگ انکو ہم اپنا دکھاییں
اب انکو راستے پے لائے
اورت ناہ اہوتی ہیں مرد سے کم
من منی انہے نا کرنے دیںگے ہم
یہ تو بھولے گھر کی گلیا
آئے مننے یہا رنگرلیا
یہ مرجیی کلی بھی انکو کچّی لگتی ہیں
ارے یہ مرجیی کلی بھی انکو کچّی لگتی ہیں
شادیشدہ مردو کو بات یہ شچی لگتی ہیں
شادیشدہ مردو کو بات یہ شچی لگتی ہیں
گھر والی سے باہروالی اچی لگتی ہیں
گھر والی سے باہروالی اچی لگتی ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.