شام بھیگی بھیگی
بدن جل رہا ہیں
شام بھیگی بھیگی
بدن جل رہا ہیں
ہونٹھوں کی التاجایی
آجا تجھے بلایے
تیری بےرخی سے دل پر
ایک تر چل رہا ہیں
شام بھیگی بھیگی
بدن جل رہا ہیں
گھبراکے آراجو بھی
آنکھوں میں آ رہی ہیں
گھبراکے آراجو بھی
آنکھوں میں آ رہی ہیں
آ رہی ہیں، آ رہی ہیں
بدلی اداسیوں کی گرگیر کے چھا رہی ہیں
سمجھا چکے دھ دل کو
اب پھر مچل رہا ہیں
شام بھیگی بھیگی
بدن جل رہا ہیں
سمجھو نا کیوں کھڑے
ہو یوں دور اجنبی سے
سمجھو نا کیوں کھڑے
ہو یوں دور اجنبی سے
اجنبی سے، اجنبی سے
مشکل سے یہ گھڑی
توہ مانگی تھی زندگی سے
افسوس یہ بھی لمحہ
آنکھیں بادل رہا ہیں
شام بھیگی بھیگی
بدن جل رہا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.